
حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا ڈرافٹ بھی تیار کر لیا ہے۔ اس ترمیم کے بعد بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزا کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کرنے کا حق ملے گا۔
آرمی ایکٹ میں ترامیم صرف عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں پر لاگو ہو سکے گی۔ مقصد فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اپیل کا قانونی طریقہ طے کرنا ہے۔ اس حوالے سے گذشتہ ماہ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عالمی عدالت نے پاکستان کو مشورہ دیا تھا کہ کلبھوشن یادیو کو دی جانے والی پھانسی کی سزا پر نظرثانی کی جائے، اب پاکستان اس حوالے سے غور کر رہا ہے، تاہم کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو دی جانے والی پھانسی کی سزا کیخلاف بھارت عالمی عدالت چلا گیا تھا۔ عالمی عدالت نے بھارت کو کلبھوشن یادیو تک قونصلو رسائی فراہم کرنے کا حکم تو دیا تھا، تاہم اس کی پھانسی کی سزا کرنے سے متعلق کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں صرف پاکستان کو مشورہ دیا گیا تھا کہ چونکہ پھانسی کی سزا انسانی حقوق کی خلاف وریزی تصور کی جاتی ہے، اس لیے پاکستان کلبھوشن کی سزا پر نظرثانی کرے۔
تاہم عالمی عدالت پاکستان کو کلبھوشن یادیو کو پھانسی کی سزا دینے سے روکنے کا اختیار نہیں رکھتی۔ بعد ازاں پاکستان نے کلبھوشن یادیو تک بھارت کو قونصلر رسائی بھی دے دی تھی، تاہم ابتدائی طور پر بھارت سے کوئی بھی سفارتی شخص کلبھوشن یادیو سے ملاقات کیلئے نہیں آیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/33IS0ZR
0 comments: