Sunday, November 24, 2019

سی پیک منصوبے پر امریکا ابھی تک بےچینی کا شکار، امریکی سفیر کے بیان نے عالمی دنیا میں چھیڑی نئی بحث

چینی صدر اور امریکی صدر
سی پیک پر چین اور امریکا کی جانب سے دوٹوک موقف دیئے جانے کے بعد امریکی سفیر پاول جانز بھی چپ نہ رہے۔

نائب امریکی وزیرخارجہ کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ایلس ویلزکا بیان امریکی پالیسی کے مطابق تھا۔ ایلس ویلزکے بیان کو مثبت لینا چاہیئے۔ اس بیان کے مختلف پہلووں پرغورکی ضرورت ہے، امریکا پاکستان میں ترقی و خوشحالی دیکھنا چاہتا ہے۔

یاد رہے امریکا کی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز نے سی پیک منصوبہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے چین کو فائدہ لیکن پاکستان کو طویل المدتی نقصان ہوگا اور اس کے قرضوں میں بے تحاشا اضافہ ہوگا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ پاکستانیوں کو سی پیک کی شفافیت پر سوالات اٹھانے چاہئیں۔

پاکستان میں چینی سفیر یاو جِنگ نے جمعے کے روز ایک تقریب میں کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین دونوں کے مفاد میں ہے اور دونوں ممالک میں میڈیا کو سی پیک کے حوالے سے منفی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ چینی سفیر نے سوال اٹھایا کہ ’جب 2013 میں پاکستان میں توانائی کا شدید بحران تھا اور چین ملک میں پاور پلانٹس لگا رہا تھا تو اس وقت امریکہ کہاں تھا۔ امریکی کمپنیوں نے اس وقت وہاں پر پاور پلانٹ کیوں نہیں لگائے؟‘

انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے پاکستان کو امداد اپنی سیاسی ترجیحات کی بنیاد پر معطل کیوں کی ہے۔چینی سفیر کے بیان کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی امریکی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کے بیان کو مستردکردیا تھا۔

امریکی سفیر پاول جانز کا کہنا تھاکہ سی پیک گیم چینجر ہے اور اس پر کام جاری رہے گا۔

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2QPXI8z

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times