
آڈیٹر جنرل نے سیکیورٹی کی مد میں مسافروں سے رقوم کی وصولی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسافر سے وصول کی گئی رقوم سول ایوی ایشن اتھارٹی سے ریکور کر کے وفاقی کنسولیڈیشن فنڈ میں جمع کرانے کا حکم دیدیا، ایوی ایشن ڈویژن کے ماتحت ادارے سول ایوی ایشن اتھارٹی میں اربوں روپے کی مالی بے قاعدگیوں کے انکشاف نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
زرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سیکیورٹی کی مد میں غیر قانونی طور پر مسافروں سے اربوں روپوں وصول کیے جس کی نہ تو کابینہ سے منظوری لی گئی اور نہ ہی ایوی ایشن ڈویژن کو اس فیصلے سے آگاہ کیا گیا، اس حوالے سے آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی جا ری رپورٹ میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کی سیکیورٹی کی مد میں مسافروں سے وصولیوں کو غیر قانونی قرار دیدیا۔
سول ایوی ایشن انتظامیہ سیکورٹی چارجز کی مد میں بیرون ملک جانے والے مسافر سے 10ڈالر اور ملک کے اندر سفر کرنے والے مسافروں سے 100روپے چارج کر رہی ہے، آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں موقف اپنایا ہے کہ سیکورٹی کی تمام ذمے داری اے ایس ایف کے پاس اور انھیں اپنا بجٹ بھی ملتا ہے۔
آڈیٹر جنرل نے سکیورٹی چارجز کی مد میں غیر قانونی وصولیوں پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذمے دار افسران کیخلاف کارروائی کرنے اور مسافروں سے وصول کی گئی رقم ریکور کر کے کنسولی ڈیٹڈ فنڈ میں جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/302PxvK
0 comments: