لاہور میں رکشے سے برآمد ہونے والے پانچ من مینڈکوں کے بارے میں اصل کہانی سامنے آگئی۔
اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ مینڈک نجی سائنس لیب میں طلبہ و طالبات کیلئے سپلائی کیے جانے تھے، مینڈک اسمگل کرنے کے شواہد نہیں ملے۔
محکمہ وائلڈ لائف کی چیکنگ کے بعد مینڈک دریا میں چھوڑ دیئے گئے، محکمہ دوسری جانب وائلڈ لائف انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پکڑے گئے افراد کے پاس میڈیکل سپلائی کا لیٹر بھی موجود تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک اخبار میں شائع ہونے والی خبر میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لاہور سے بھاری تعداد میں پکڑے جانے والے مینڈکوں کا گوشت برگر اور شوارموں میں استعمال کیا جانا تھا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر مذاق ایک طوفان پرپا ہوگیا لوگوں نے طرح طرح کی میمز بنا کر شیئر کرنا شروع کردیں۔
بعد ازاں تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جن دو افراد کو پولیس نے مینڈک اسمگل کرتے ہوئے پکڑا تھا وہ دراصل یہ مینڈک اکبری روڈ پر واقع ایک لیبارٹری کو دینے جارہے تھے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2lg6Wh1
0 comments: