
گزشتہ روز حیدرآباد اسٹیشن کے قریب جناح ایکسپریس کی مال گاڑی کو ٹکر کے نتیجے میں جناح ایکسپریس کا ڈرائیور، معاون اور فائر مین جاں بحق ہوگیا تھا۔
ریلوے حکام کے مطابق جناح ایکسپریس کا انجن اور مال گاڑی کی متاثرہ بوگیاں ٹریک سے کرین کے ذریعے ہٹا دیں گئیں، ٹرینوں کے تصادم کے 4 گھنٹوں بعد ڈاؤن اور 13 گھنٹوں بعد اپ ٹریک بحال کیا گیا۔
حادثے میں جاں بحق اسسٹنٹ ڈرائیور کی میت مانسہرہ روانہ کردی گئی، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ انسانی غفلت کا نتیجہ تھا۔
مزید پڑھئے: حیدرآباد میں جناح ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرا گئی، 3 افراد جاں بحق
چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے آفتاب اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جناح ایکسپریس کے انجن میں ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور کے علاوہ 2 غیر متعلقہ افراد موجود تھے جب کہ غیر متعلقہ افراد میں ایک ریٹائرڈ ریلوے ڈرائیور اور ایک نامعلوم شخص تھا۔
حادثے میں مال گاڑی کے ڈرائیور نے جناح ایکسپریس کو آتا دیکھ کر چھلانگ لگا کر جان بچائی۔
آفتاب اکبر نے کہا کہ بظاہر لگتا ہے کہ چاروں افراد آپس میں گفتگو کررہے تھے اس لیے ڈرائیور سگنل نہ دیکھ سکا اور نہ ایمرجنسی بریک لگا سکا، جس جگہ حادثہ پیش آیا وہاں ریلوے ٹریک کا موڑ ہے، شواہد بتاتے ہیں کہ جناح ایکسپریس کے ڈرائیور نے تاخیر سے بریک لگائی جو حادثے کا سبب بنی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/31PjxYW
0 comments: