
20ویں صدی کا ایک عہد ساز لمحہ تھا, آج سے 40 سال قبل ایران کےعظیم رہنما آیت اللہ خمینی نے فرانس میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے کے بعد وطن لوٹ کر اسلامی انقلاب کی داغ بیل ڈال رہے تھے۔
امام خمینی کی قیادت میں شروع ہونے والی سب سے بڑی عوامی تحریک کے نتیجے میں بلاخر امریکا اور دیگر طاغوتی طاقتوں کے دم چھلا بنے۔ شاہ ایران رضا شاہ پہلوی کی ظالم بادشاہت کا خاتمہ ہوا اور 1979ء میں ایران میں بادشاہی حکومت کا خاتمہ اور اسلامی جمہوریہ قائم ہوئی۔
انقلاب کے بعد ایران نے امریکا اور اس کے حواریوں کو ٹف ٹائم دینا شروع کیا اور مرگ بھر امریکا ایرانی قوم کا سب سے پسندیدہ نعرہ ٹھہر گیا،
ایرانی قوم کے خلاف امریکا اور اس کے حواریوں نے طرح طرح کے مسائل کے پہاڑ کھڑے کئے لیکن عظیم نظرئے سے بندھے ایرانی قوم نے ان کو کبھی خاطر میں نہیں لایا، آج بھی امریکا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں۔
آج بھی امریکا ایران کے ساتھ جنگ کی بات کرتا ہے لیکن ایرانی قوم نے اپنے عظیم رہبر و رہنما کے نقشہ قدم پر چلتے ہوئے امریکا کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، جب بھی حریت پسند اور انقلابی قوموں کی زندگیوں میں انقلاب رونما ہوتے ہیں ان واقعات کے پس منظر میں نظریات و شخصیات کا عمل دخل ہوتا ہے۔
امام خمینی نے ایران میں جو انقلاب برپا کیا وہ صرف ایک ملک یا خطے تک محدود نہیں بلکہ دنیا بھر میں مظلومین و مستضعفین کی امید کا مرکز ہے،انقلاب ایران كے قائدو رہبر حضرت امام خمینی تين جون 1989ء كو ستّاسي برس كي عمرمیں انتقال كر گئے تھے۔
امام خمینی نے اپنی قوم کو عزت سے جینا سکھایا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2WGOOxH
0 comments: