Wednesday, May 29, 2019

قومی اقتصادی کونسل کا معاشی، اقتصادی بحران پر قابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں پر زور

قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش شدید معاشی مسائل پر قابو پانے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بات بدھ کے روز اسلام آباد میں قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے بنیادی سطح پر عوام کو بااختیار بنانے کیلئے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بلدیاتی حکومت کا نظام متعارف کرایا ہے۔

انہوں نے صوبوں پر زور دیا کہ وہ سابقہ فاٹا کی ترقی کیلئے اپنے وعدوں کے مطابق ضروری مالی وسائل فراہم کریں۔

اجلاس میں رواں مالی سال کے سالانہ منصوبے کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ مالی سال کا سالانہ مجوزہ منصوبہ پیش کیا گیا۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کیلئے مجموعی ملکی پیداوار کی شرح نمو کا ہدف چار فیصد مقرر کرنے کے علاوہ زرعی شعبے کی ترقی کی شرح کا ہدف 3.5 فیصد، صنعتوں کا 2.2 فیصد اور خدمات کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.8 فیصد مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔

قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں2018 ء سے 2023 ء تک بارہویں پانچ سالہ منصوبے کے مسودے کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ بارہویں پانچ سالہ منصوبے کے اہم مقاصد میں متوازن اور مساوی علاقائی ترقی، روزگار پیدا کرنے والی اور برآمدات میں اضافے پر مبنی ترقی، وسائل کا درست استعمال اور نظم ونسق کی بہتری، سماجی تحفظ کی بہتری، خوراک اور آبی تحفظ یقینی بنانا، رابطے بڑھانا ، علم پر مبنی معیشت کا فروغ اور صاف اور سرسبزپاکستان شامل ہیں۔

قومی اقتصادی کونسل2018 سے 2023 ء کے بارہویں پانچ سالہ منصوبے کی اصولی منظوری دی۔ اس دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ بالخصوص تمام فریقوں سے مشاورت کے ساتھ منصوبے پر عملدرآمد کا طریقہ کار مزید بہتر بنایا جائے گا۔

اجلاس میں رواں مالی سال کے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ مالی سال کا مجوزہ ترقیاتی پروگرام پیش کیا گیا۔

اجلاس کو بتایاگیا کہ 2019-20 کے ترقیاتی پروگرام میں زراعت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، اعلیٰ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی اور فنی تعلیم وتربیت کے شعبوں میں نئے اقدامات پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک کے کم ترقی یافتی اضلاع کو ملک کے دیگر حصوں کے مساوی لانے کیلئے مخصوص اقدامات کئے جائیں گے۔

دس ارب درخت لگانے کا سونامی پروگرام ، وزیراعظم کا نوجوانوں کیلئے ہنر کی ترقی کا اقدام، کنٹرول لائن کے نزدیک رہائش پذیر متاثرہ آبادی کی بحالی ، گلگت ، شندور، چترال روڈ کی تعمیر اور گلگت کے سیوریج اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری اور خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کی ترقی آئندہ سال کے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام اور سالانہ صوبائی ترقیاتی پروگرام سمیت سال2019-20 کیلئے ایک ٹریلین آٹھ سو سینتیس ارب روپے کی منظوری دی۔

قومی اقتصادی کونسل کے سامنے گزشتہ سال یکم اپریل سے اس سال اکتیس مارچ تک سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی اور ایکنک کی ترقیاتی رپورٹ رکھی گئی۔

این ای سی نے اس سال دسمبر تک سابق فاٹا میں بحالی اور تعمیر نو کے خصوصی فورم کے اختیارات میں توسیع کی توثیق کی۔

خصوصی فورم کمانڈر گیارہ کور کی صدارت میں این ای سی نے 2016 میں دو سال کیلئے قائم کیا تھا تاکہ سابق فاٹا میں بحالی اور تعمیر نو پر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے۔

اجلاس میں اسلام آباد کے چیف کمشنر کی سربراہی میں اسلام آباد ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی جس میں خزانہ اور منصوبہ بندی کی وزارتوں اور د یگر متعلقہ دفاتر کے نمائندے شامل ہوں گے۔ آئی ٹی ڈبلیو پی چھ کروڑ روپے کی لاگت تک کے منصوبوں کی منظوری دے سکے گی۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2EGtaPP

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times