
تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ خاقان نجیب نے کہا آئی ایم ایف سےمذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف سےجیسےہی معاہدہ طے پا جائےگا آگاہ کر دیا جائےگا۔
ترجمان کا کہنا تھا آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق قیاس آرائیوں سے پرہیز کیا جائے۔
خیال رہے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان قرض پروگرام کیلئے چند اہم معاملات پر مذاکرات جاری ہیں، روپے کی قدر اور شرح سود پر بھی عالمی مالیاتی ادارے نے سخت موقف اپنایا ہوا ہے جبکہ چند اخراجات پر بھی عالمی مالیاتی ادارے نے اعتراضات اٹھائے ہیں۔
پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان مختلف اہم معاملات پراتفاق رائے ہوگیا ہے، ان میں روپے کی قدرکا تعین مارکیٹ کو دینا، شرح سودمیں اضافے،ٹیکس مراعات کی واپسی،ٹیکس وصولیوں میں اضافہ، بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافے اور توانائی کے ریگیولیٹری اداروں کوخودمختار بنانا شامل ہے۔
اس کے علاوہ نجکاری پروگرام کی ازسرنوشروعات اورمرکزی بینک سے قرض گیری محدود کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
وزارت خزانہ نے دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی، آئی ایم ایف سے مذاکرات ہفتے اور اتوار کو بھی ہوں گے، آئی ایم ایف سے معاہدے کی تفصیلات کا حتمی اعلان پیر کو ہوگا۔
پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان بیل آؤٹ پیکیج پر پیر تک معاملات طے پاجانے کا امکان ہے، معاہدہ ہونے سے پاکستان کو آٹھ ارب ڈالر تک کا مالیاتی پیکج مل سکتا ہے، ڈیل کے تحت بجلی اور گیس مہنگی ساڑھے تین سوارب کی سبسڈی ختم ہوجائےگی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2JA4fAW
0 comments: