یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جان ہوپکنز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی طور پر فٹ رہنا کینسر کے مرض سے بچنے یا اس سے موت کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسمانی طور پر متحرک رہنا پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 77 فیصد تک کم کرتا ہے جبکہ یہ عادت آنتوں کے کینسر سے موت کا خطرہ 89 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جسمانی طور پر متحرک رہنا دل، پھیپھڑوں اور جسمانی مدافعتی نظام کی صحت بہتر کرتا ہے جبکہ کینسر کا خطرہ کم کرتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ورزش کو معمول بنالینے سے جسمانی ورم بھی کم ہوتا ہے جو اکثر مختلف اقسام کے کینسر کا باعث بن جاتا ہے۔
محققین نے مزید بتایا کہ یہ اپنی طرز کی پہلی، سب سے بڑی اور مختلف پہلوﺅں کو مدنظر رکھنے والی تحقیق تھی جس میں جسمانی فٹنس اور کینسر کے درمیان تعلق کو دیکھا گیا۔
پھیپھڑوں کا کینسر دنیا بھر میں اس مرض سے ہونے والی اموات میں سرفہرست ہے جبکہ آنتوں کا کینسر تیسرے نمبر پر ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی طور پر متحرک رہنا غذا کو غذائی نالی سے کم وقت میں گزرنے میں مدد دیتا ہے جس سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ورزش کرنے یا جسمانی طور پر متحرک رہنے کے فوائد کے باوجود کروڑوں افراد ہفتہ بھر میں ڈھائی گھنٹے کی جسمانی سرگرمیوں سے گریز کرتے ہیں اور ہر وقت بیٹھے رہنے کی عادت لاتعداد امراض کا باعث بن جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ مستقبل میں مزید تحقیقی رپورٹس سامنے آنے سے لوگوں کے اندر جسمانی فٹنس کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے میں مدد ملے گی جس سے کینسر جیسے مرض پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2PQXhIQ
0 comments: