Monday, May 6, 2019

اسلام آباد کے لوگوں کے لیے عدالتی ماڈل نظام ہونا چاہیے: چیف جسٹس اطہرمن اللہ

 چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ
ڈسٹرکٹ کورٹ کی عدالتوں کو الگ کرنے سے متعلق کیس پرسماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد کے لوگوں کے لیے عدالتی ماڈل نظام ہونا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ڈسٹرکٹ کورٹ کی عدالتوں کو الگ کرنے سے متعلق کیس پر سماعت کی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ وزارت داخلہ عدالتوں کو مناسب جگہ منتقل کرنے میں ناکام ہے، وزارت داخلہ کی بلڈنگ کوڈسٹرکٹ کورٹ کی جگہ منتقل کرنے کا حکم دیا جائے۔

اکرم چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے ماسٹرپلان میں ڈسٹرکٹ، ہائی کورٹ کے پلاٹ ہی نہیں ہیں۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ جب لوگوں کا ہم پراعتماد نہیں ہوگا توعدالتوں کا فائدہ نہیں، اسلام آباد کے لوگوں کے لیے عدالتی ماڈل نظام ہونا چاہیے۔

عدالت نے آئندہ سماعت میں سیکرٹریزداخلہ، قانون، خزانہ، پلاننگ کوطلب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو رپورٹ جمع کرانے کے احکامات دیے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ کورٹ کی عدالتوں کوالگ کرنے سے متعلق کیس پرسماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2ZVYpPT

0 comments:

Popular Posts Khyber Times