
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ایک لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت دے دی گئی، درآمد کی اجازت کاشت کاروں کی ضرورت دیکھتے ہوئے دی گئی۔
اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کو یوریا کھاد کی قیمتوں کا تعین کرنے اور کاشت کاروں کو سستے داموں کھاد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
کمیٹی نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ گیس پاور سیکٹر کو دینے پر مزید یوریا درآمد کیا جا سکتا ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے ایجنڈے میں مختلف وزارتوں کے لیے ضمنی گرانٹ کی منظوری شامل تھی جن میں ہوا بازی، دفاع، فنانس ، داخلہ، پیٹرولیم اور صنعت و پیدوار کی وزارتیں شامل ہیں۔
پاکستان نیو کلئیر ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے گرانٹ کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل تھی۔
اس سے قبل 20 مارچ کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں آپریشن ضرب عضب کے متاثرین کے لیے ایک ارب 70 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری دی گئی تھی۔
گزشتہ اجلاس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پی آئی اے کے ذمے 96 ارب کے بقایا جات منجمد کرنے کی منظوری بھی دی گئی، 96 ارب روپے کے بقایا جات جون تک منجمد کیے گئے تھے۔
اجلاس میں پاسکو کے گندم کی برآمدات کی مدت میں 2 ماہ کی توسیع کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس کو ایل این جی ٹرمنلز اور کپاس کی پیداوار کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی تھی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2YKqbyh
0 comments: