
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کے مقدمے میں گرفتار آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی ، عدالت نے درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب مانگ لیا۔
آغا سراج نےگرفتاری کوچیلنج اورضمانت کےلیےعدالت سےرجوع کیا تھا اور درخواست میں چیئرمین نیب کوفریق بنایا گیا ہے۔
اسپیکرسندھ اسمبلی نے موقف اختیار کیا ہے 18فروری کو کال اپ نوٹس جاری کرکے 25فروری کو طلب کیاگیا، میں شیڈول بناکر 19فروری کو اسلام آباد گیا تو 19 فروری کو چیئرمین نیب نے وارنٹ جاری کردیے اور 20 فروری کو اسلام آباد سے گرفتارکیاگیا۔
آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ میری گرفتاری کا طریقہ کار قانون کے برخلاف تھا، مجھے سیاسی انتقام کی خاطر گرفتار کیاگیا، گھر پر چھاپے کے دوران خواتین سے بدتمیزی کی گئی۔
درخواست میں کہا گیا نیب اب تک میرے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا اور استدعا کی نیب ریمانڈ لے رہا ہے مگرجواز اب تک پیش نہیں کرسکا، گرفتاری کے طریقہ کار کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور میرے خلاف انکوائری کو ختم اور ضمانت پر رہا کیا جائے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2G8n6zv
0 comments: