
پنجاب حکومت نے گزشتہ روز عوامی نمائندگان ترمیمی بل 2019ء منظور کیا جس کے تحت اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا۔
اسلام آباد بار میں وکلا کی تقریب میں شرکت کے موقع پر جب صحافی نے فواد چوہدری سے اس حوالے سے پوچھا تو انہوں نے پنجاب اسمبلی اراکین کی مراعات و تنخواہ میں اضافے کے فیصلے کی کھل کر حمایت کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا میرا خیال ہے ارکان اسمبلی کی تنخواہیں بہت کم تھیں، 80 ہزار روپے ماہانہ اراکین کی تنخواہ تھی جو ڈیڑھ لاکھ روپے کردی گئی ہے۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا اگر اس طرح تنخواہ نہیں بڑھائیں گے تو مڈل کلاس والے الیکشن ہی نہیں لڑیں گے، آپ یہ کہیں کہ ایم پی اے اور ایم این اے کی تنخواہ ہی نا ہو تو اس طرح آپ مڈل کلاس والوں کو سیاست سے آؤٹ کردیں گے۔
پنجاب اسمبلی کی جانب سے اراکین اسمبلی، وزراء خصوصاً وزیراعلیٰ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا فیصلہ سخت مایوس کن ہے۔ پاکستان خوشحال ہوجائے تو شاید یہ قابلِ فہم ہو مگر ایسے میں جب عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے بھی وسائل دستیاب نہیں، یہ فیصلہ بالکل بلاجواز ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 14, 2019
Seems Punjab Government and the CM House is in the dark about the PM and the federal Govt Austerity policies otherwise such sham exercise of awarding huge benefits to themselves would not have happened...
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 14, 2019
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں اضافے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جب عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے بھی وسائل دستیاب نہیں، یہ فیصلہ بالکل بلاجواز ہے۔
مزید پڑھیے: ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ، وزیراعظم کا مایوسی کا اظہار
وزیراعظم کی ٹوئٹ کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات کا مؤقف بھی بدل گیا اور انہوں نے بھی یوٹرن لیتے ہوئے وزیراعلیٰ اور پنجاب اسمبلی کے خود کو نوازنے کے اقدامات کو وزیراعظم اور وفاقی حکومت کی پالیسیز سے متصادم قرار دیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کی پالیسی کا صریحاً مذاق اڑایا گیا ہے، امید ہے اس پالیسی پر فوری نظرثانی کی جانی چاہیے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2u6p6mg
0 comments: