
آسٹریلیا کے مسلمان مخالف سینیٹر فریسر ایننگ کو انڈا مارنے والے نوجوان کے قانونی اخراجات پورے کرنے کے لیے کراؤڈفنڈنگ ویب سائٹ پر فنڈنگ مہم شروع کی گئی جس کے تحت 44 ہزار ڈالر سے زائد کی رقم جمع ہوئی۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں 49 افراد کے جاں بحق ہونے کے اگلے روز آسٹریلوی سینیٹر فریسر ایننگ نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے حملے کی مذمت کرنے کے ساتھ ساری ذمہ داری نیوزی لینڈ میں آنے والے پناہ گزین مسلمانوں پر عائد کی تھی۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے متاثرین سے ہمدردی کرنے کے بجائے مسلمانوں کو دنیا بھر میں دہشت گردی کا ذمہ دار قرار دیا جبکہ نسل پرست سینیٹر نے اسلام کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اشتعال انگیز مذہب کہا اور فاشزم سے تشبیہہ دی تھی۔
آسٹریلوی سینیٹر کے اس نسل پرستانہ بیان پر ایک سفید فام نوجوان نے عوامی مقام پر اپنے موبائل سے ویڈیو بناتے ہوئے سینیٹر کے سر پر انڈا دے مارا تھا۔
سینیٹر نے فوری طور پر مڑ کر لڑکے کو تھپڑ مارا اور لاتوں سے مارنے لگے، جس پر نزدیک موجود لوگوں نے سینیٹر کو پکڑ کر قابو کیا جبکہ دیگر 2 افرد نے لڑکے کو بری طرح زدوکوب کر کے زمین پر پھینک دیا جسے بعد ازاں پولیس نے گرفتار کرلیا۔
بلومبرگ کے مطابق نوجوان کو کچھ دیر بعد رہا کردیا گیا تھا۔
آن لائن امریکی میگزین بسل کی رپورٹ کے مطابق نوجوان کی جانب سے مسلمان مخالف سینیٹر کو انڈا مارنے کے اقدام کو سوشل میڈیا پر بہت پذیرائی ملی جس کے بعد ہیش ٹیک ’ایگ بوائے‘ وائرل ہوگیا۔
اس کے علاوہ آن لائن کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹ ویب سائٹ پر انڈا مارنے والے نوجوان کی حمایت میں دو مختلف فنڈنگ مہم کے ذریعے رقم جمع کی گئی۔
ان فنڈنگ مہم کا مقصد انڈا مارنے والے نوجوان کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنے کی صورت میں اس کی مالی مدد کرنا ہے۔
گو فنڈ می پر ’ منی فار ایگ بوائے ‘ کے عنوان سے قائم کیے گئے فنڈ کے تحت ہزاروں ڈالر جمع کیے جاچکے ہیں۔
عطیاتی مہم شروع کرنے والے شخص نے لکھا کہ ’وہ لوگ جو حیران ہورہے ہیں کہ یہ رقم ایگ بوائے کے پاس کیسے جائے گی،اس سلسلے میں ایگ بوائے سے فیس بک کے ذریعے رابطہ کیا ہے اور آپ کمنٹس میں ان کا جواب دیکھ سکتے ہیں‘۔
بعدازاں انہوں نے لکھا کہ کچھ دیر قبل میں نے ایگ بوائے سے فون پر بات کی اور اس فنڈ سے جمع کی گئی رقم کا ایک بڑا حصہ کرائسٹ چرچ حملے کے متاثرین کو بھیجنا چاہتے ہیں‘۔
گوفنڈ می ہی پر ’ ایگ بوائے ورسس فریسر ایننگ ‘ کے نام سے بنائے گئے علیحدہ فنڈ میں بھی 4 ہزار ڈالر سے زائد جمع کیے جاچکے ہیں۔
نیوزی لینڈ میں دہشت گردی
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں موجود 2 مساجد النور مسجد اور لِن ووڈ میں دہشت گردوں نے اس وقت داخل ہو کر فائرنگ کردی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس افسوسناک واقعے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے، انہوں نے اس حملے کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2uctujK
0 comments: