
جینڈر بیلنس انڈیکس 2018 ایوارڈ کے دوران 3 انعامات کا اعلان کیا گیا جو ان افراد اور ڈیپارٹمنٹس کو دیے جانے تھے جنہوں نے دبئی میں صنفی مساوات کے لیے سب سے بہترین کام کیا۔
. @HHShkMohd honors the winners of the Gender Balance Index 2018. The Index features three categories: Best Personality for Supporting Gender Balance, Best Federal Entity for Supporting Gender Balance, and the Best Initiative for Supporting Gender Balance. #UAE pic.twitter.com/qE5GkYHzTo
— Dubai Media Office (@DXBMediaOffice) January 27, 2019
ان میں صنفی مساوات کو فروغ دینے والی بہترین شخصیت، صنفی مساوات کو سپورٹ کرنے والے بہترین وفاقی ادارے اور صنفی مساوات کو سپورٹ کرنے والے بہترین اقدام زمرے شامل ہیں۔
اس تقریب کے سلسلے میں دبئی میڈیا آفس نے بھی ایک ٹویٹ کی جبکہ مرد فاتحین کی تصویر بھی شیئر کی۔
. @HHShkMohd honors the winners of the Gender Balance Index 2018. The Index features three categories: Best Personality for Supporting Gender Balance, Best Federal Entity for Supporting Gender Balance, and the Best Initiative for Supporting Gender Balance. #UAE pic.twitter.com/qE5GkYHzTo
— Dubai Media Office (@DXBMediaOffice) January 27, 2019
خیال رہے کہ یہ تقریب منعقد کرنے کا سب سے بڑا مقصد یہی ہوتا ہے کہ دفاتر میں مرد و خواتین برابری سے کام کرسکیں۔
دبئی کے امیر شیخ محمد بن راشد المخدوم نے ان مردوں کو ایوارڈ دیا۔
پریس ریلیز کے مطابق شیخ محمد بن راشد نے اس دوران ایک خاتون منال کے کام کو بھی سراہا تاہم وہ ایوارڈ جیتنے میں ناکام رہیں۔
بزنس انسائڈر کی رپورٹ کے مطابق جب انتظامیہ سے صرف مردوں کو ایوارڈ دیے جانے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ انڈیکس میں مرد خواتین سے آگے تھے۔
تاہم سوشل میڈیا پر اس تصویر کے وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے اس فیصلے کو نتقید کا نشانہ بنایا۔
ایک صارف کا تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایوارڈز تقریب میں یہ لوگ خواتین کو مدعو کرنا بھول گئے۔
I'm sorry to have to be the one to tell you, but you forgot to invite WOMEN.
— Rianne Meijer (@globalistaa) January 27, 2019
جبکہ انہوں نے کسی بھی خاتون کے ایوارڈ نہ جیتنے پر حیرانی کا اظہار کیا۔
And not single woman ?
— Rezvani ?? (@JrRezvani) January 27, 2019
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2BXAWmY
0 comments: