
میل آن لائن کے مطابق لندن کے جنوبی علاقے ولنگٹن کی رہائشی ٹونی گولڈن برگ نامی اس خاتون نے ڈاکٹر سے کہا کہ ”اگر پلاسٹک سرجری کرانے سے میری موت ہوتی ہے تو ہو جائے، کم از کم اتنا تو ہوگا کہ میں تابوت میں خوبصورت نظر آﺅں گی۔“
ونی گولڈن برگ کا کہنا تھا کہ ”میں نے ڈاکٹر کو یہ نصیحت بھی کی کہ اگر دوران آپریشن میری موت ہو جائے تو وہ آپریشن جاری رکھے اور اسے ادھورا مت چھوڑے۔ میں جانتی تھی کہ یہ آپریشن میں میری موت ہو سکتی تھی۔
لیکن اس کا امکان انتہائی معدوم تھا۔ قدرے خوفزدہ ہونے کے باوجود میں ثابت قدم رہی اور آج میں جھریوں سے صاف چہرہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہوں جس کی مجھے خواہش تھی۔“
ٹونی گولڈن برگ کی اس سرجری پر 10ہزار پاﺅنڈ (تقریباً ساڑھے 18لاکھ روپے)خرچ ہوئے۔ اس کا کہنا تھا کہ ”اپنی پلاسٹک سرجری کرانا میرا دیرینہ خواب تھا۔
اس کے لیے میں کئی سالوں سے اپنی پنشن سے پیسے جمع کر رہی تھی۔ میں اندرونی طور پر خود کو اتنا بوڑھا نہیں سمجھتی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ میری چہرے کی جھریا اور گردن پر لٹکتی جلد مجھے بہت بری لگتی تھی۔
مجھے قطعاً ناپسند تھا کہ بڑھتی عمر میں میری شکل کسی جادوگر بڑھیا جیسی ہو جائے۔“
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2Foe01e
0 comments: