ہندو انتہا پسندوں نے لکھنؤ کی ایک سڑک پر خشک میوہ جات فروخت کرنے والے دو کشمیریوں پر بدترین تشدد کیا، اُن پر لاٹھیاں برسائی گئیں، گالیاں دیں اور انہیں گریبان سے پکڑ کر گھسیٹا گیا۔
اسی دوران ایک شخص نے مداخلت کرتے ہوئے انتہا پسندوں سے پوچھا کہ وہ ان کو کیوں مار پیٹ رہے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ 'یہ کشمیری ہیں'۔
انتہا پسندوں میں سے ایک نے تشدد کی ویڈیو بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر ڈال دیا، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تشدد کرنے والے انتہا پسندوں کو گرفتار کرلیا۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے انتہا پسندوں کے کشمیریوں پر حملے کی ویڈیو شیئر کی اور اس پر اپنے بیان میں کہا کہ کشمیریوں کو آر ایس ایس یا بجرنگ دل کے غنڈوں کے ہاتھوں اس طرح سڑکوں پر مارا جائے اور پھر 'اٹوٹ انگ' کا تصور بیچا جائے، تو یہ ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔
Nothing will do more damage to the idea of India in J&K than videos like these. Keep thrashing Kashmiris like this on the streets at the hands of RSS/Bajrang Dal goons & then try to sell the idea of “atoot ang”, it simply wont fly. https://t.co/MYkuEuDLjj
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) March 7, 2019
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://www.suchtv.pk/urdu/world/item/64600-kashmiri-tortured-in-india.html
0 comments: