
جرمنی کے شہر دی ہیگ میں گزشتہ روز بھارتی وکیل نے عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن جادیو سے متعلق دلائل دیے۔
بھارتی دلائل پر پاکستان کی جانب سے آج کلبھوشن کی تخریب کاری سے متعلق شواہد پیش کیے جائیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت وضاحت پیش نہ کر سکا کہ کلبھوشن جادیو کو پاسپورٹ کیسے ملا اور وہ اس پاسپورٹ پر 17 مرتبہ دہلی کیسے گیا۔
یاد رہے کہ بھارت کو 20 فروری کو اپنا مؤقف دوبار ہ پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا اور پھر پاکستان 21 فروری کو اپنے حتمی دلائل پیش کرے گا۔
کلبھوشن جادیو
بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے جاسوس کلبھوشن جادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔
کلبھوشن پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کر چکا ہے۔
10 اپریل 2017 کو کلبھوشن جادیو کو جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
تاہم بھارت نے کلبھوشن جادیو کی سزائے موت کو عالمی ثالثی عدالت (آئی سی جے) میں چیلنج کرتے ہوئے سزا پر عمل درآمد رکوانے کی اپیل کی تھی۔
عالمی عدالت نے کلبھوشن کی سزائے موت کے خلاف بھارت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جاسکتی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2TUZfZN
0 comments: