اس واردات کے بارے میں پیمبروک پائنز کی سڑک پر اچانک پڑنے والے گڑھے سے پتا چلا۔یہ گڑھا 50 گز دور بنک کی عمارت تک جاتا ہے۔
منگل کی رات کو پیمبروک پائنز کے پبلک ورکس کے ملازمین کو سڑک کے بیچ میں بننے والے اس گڑھے کے بارے میں اطلاع موصول ہوئی۔
اگلی صبح عملے کو بھیجا گیا تاکہ سڑک کی مرمت کا کام کیا جا سکے۔
عملہ جب موقع پر پہنچا تو انہوں نے گڑھے میں سے بجلی کی تاروں کا دیکھا۔ عملے نے مرمت کے کام کو روک کر پولیس کو مطلع کرنے کا فیصلہ کیا۔ پولیس نے گڑھے کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ گڑھے کے نیچے ایک تنگ سرنگ ہےجو بنک سے درختوں تک جاتی ہے۔
اس پر پولیس نے ایف بی ائی کو مطلع کر دیا۔
تفتیشی افسروں نے سرنگ کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا سرنگ کے دہانے، جسے لکڑی کے تختوں سے چھپایا گیا تھا، کے پاس سے چھوٹا جنریٹر، ایک وِنچ (پَہيے کی چَکَّر کہنی)، بوٹ، ٹوکری، چھوٹی ویگن اور بہت سے ایسے آلات ملے، جنہیں ابھی ظاہر نہیں کیا گیا۔
ایف بی آئی کے خصوصی ایجنٹ مائیکل لیوراک نے رپورٹروں کو بتایاکہ یہ ایک منفرد کیس ہے، یہ ایسا ہی ہے جیسا فلموں میں نظر آتا ہے لیکن یہ گڑھا بہت چھوٹا ہے، یہ منفرد ہے۔
اس سرنگ کا قطر 2 سے 3 فٹ ہے۔ یہ گھاس، سڑک اور راستے کے نیچے سے گزرتی ہوئی مقامی بنک تک جاتی ہے۔
معائنے سے پتا چلا ہے کہ یہ سرنگ تقریباً 50 گز لمبی ہے لیکن اصل پراسراریت یہ ہے کہ کوئی کیسے ایسے گھس کر اتنی کم چوڑائی کی سرنگ کھود سکتا ہے۔
ایف بی آئی ایجنٹوں نے کتوں کی مدد سے سرنگ کا معائنہ کیا ہے کہ کہیں اس میں کوئی لاش تو نہیں لیکن سرنگ میں ایسا کچھ نہیں تھا۔
ایف بی آئی ایجنٹوں نے عوام سے مدد کی اپیل کی ہے کہ اگر کوئی اس سرنگ، ویگن، جنریٹر وغیرہ کے بارےمیں جانتا ہے تو انہیں مطلع کرے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2TpA0Pd
0 comments: