
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ پاک فضائیہ نے اپنی تابندہ اور درخشاں روایات میں آج ایک اور روشن باب کا اضافہ کردیا ہے، اللہ تعالی کا شکر ہے اس نے ہمیں دشمن پر فتح و نصرت عطا فرمائی، ہر جارحیت پر دشمن کو ایسا ہی دندان شکن جواب ملے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کو اس کی جارحیت کا جواب مل گیا، اب بھی وقت ہے کہ نریندر مودی دانشمندی کی راہ اپنائیں، پاکستان کی مسلح افواج نے ثابت کردیا کہ مادر وطن کے ایک ایک انچ کادفاع کرنے کی صلاحیت ہے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنی خود مختاری، سالمیت اور عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، یہ بھارت کے لیے پیغام ہےکہ وہ جنگی جنون اور جنوبی ایشیاء میں بدامنی کی منفی سوچ ترک کرے، جنگ و جدل مسائل کا حل نہیں، اب بھی وقت ہے کہ بھارتی قیادت ہوش کے ناخن لے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کے جنگی جنون کا منہ توڑ جواب قوم کی خواہشات اور توقعات کے عین مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ نے قابل فخر کارنامہ انجام دیا ہے، قوم کا بچہ بچہ پرعزم اور افواج پاکستان کی پُشت پر ہے۔
وزیر انسانی حقوق شیری مزاری نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ حملہ کریں گے تو ہم سوچیں گے نہیں بلکہ اس کا جواب دیں گے۔
شیری مزاری کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور ہم نے ایسا ہی کیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے خیال میں پاکستان کی صلاحیت کے بارے میں اب کوئی سوال باقی نہیں رہا ہوگا اور ہم خود کا دفاع کریں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ امید ہے کہ بھارت کے ذی فہم لوگ نریندر مودی کو دو جوہری طاقتوں کو لڑانے کی نریندر مودی کی کوشش کو روکیں گے، کوئی ذی فہم شخص ایسا نہیں چاہتا۔
سیاستدانوں نے پاکستانی سرحدوں کا موثر انداز میں دفاع کرنے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے لیے امن ہی بہتر راستہ ہے، پاکستان کو چاہیے کہ وہ عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کو مؤثر انداز میں پیش کرے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو پیغام دیا ہے کہ ہم نے اپنی سرحدوں کا موثر انداز میں دفاع کیا ہے اور یہ بھارت کی جانب سے رچائے جا رہے سرجیکل اسٹرائیک کے ڈھونگ کا بہترین جواب ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پیغام دیا ہے کہ ہم اشتعال انگیزی نہیں کرنا چاہتے لیکن اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا جانتے ہیں جو عالمی قوانین کے تحت جائز ہے۔
انہوں نے ہم نے اپنی عسکری اور فوجی صلاحیتوں کا بہترین انداز میں مظاہرہ کیا لیکن ہمیں سفارتی سطح پر بھی اپنی کارکردگی میں بہتری لاتے ہوئے تیزی لانا ہوگی کیونکہ ہم نے اس میں کافی سستی کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو فوری طور پر بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے کیونکہ بھارت نے جنگ کا طبل بجایا ہوا ہے اور ان کا میڈیا آگ بگولہ ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر اپنے اتحادیوں امریکا، آسٹریلیا اور فرانس سے بھی مکمل رابطے میں ہے جبکہ وہ سیکیورٹی کونسل میں بھی بہت متحرک ہے لہٰذا پاکستان کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ میں سفارتی سطح پر اپنا کیس بہترین انداز میں پیش کرے۔
بین الاقوامی سفارتی امور کی ماہر سینئر سیاستدان نے کہا کہ بھارت زمینی حقائق کو مسخ کرتے ہوئے عالمی بیانیے سے الگ کرنے میں بہت مہارت رکھتا ہے لہٰذا پاکستان کو اس موقع پر انتہائی باریک بینی سے کام لیتے ہوئے کوشش کرنی ہو گی کہ کوئی بھی خلا باقی نہ رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر شواہد دیتے ہوئے یہ باور کرانا ہو گا کہ بھارت انتہا پسندی کو عسکری سطح پر لے آیا ہے اور پاکستان نے لائن آف کنٹرول اور جغرافیائی حدود کا مکمل دفاع کیا ہے اور بھارتی جارحیت کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ اصل چیز مسئلہ کشمیر ہے جسے عالمی سطح پر سرد خانے کی نذر کردیا گیا ہے اور بھارت کی یہ کوشش ہے کہ عالمی برادری کی توجہ کشمیریوں پر جاری مظالم سے ہٹائی جا سکے لیکن وہ اس کوشش میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ایک بار پھر کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کی جس پر افواج پاکستان نے اپنا دفاعی حق استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ سرحدوں کے تقدس کا احترام کرے، ہم نے کبھی امن کا دامن نہیں چھوڑا لیکن مودی کا جنگی جنون خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ روز جو ڈرامہ رچایا تھا اس کا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے اور عالمی میڈیا ان کے دعوؤں پر شکوک و شبہات کا اظہار کر چکا ہے جس سے ان کی جھوٹ کا پردہ چاک ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود کے کامیاب دفاع اور بھارتی طیاروں کو گرانے کے ساتھ ساتھ پائلٹ کو گرفتار کیے جانے سے بھارت کے جنون میں مزید اضافہ ہو گا اور اس مسئلے پر عالمی براداری کو مداخلت کرتے ہوئے اشتعال انگیزی کو روکنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ بھارت کے عمل کو ہر طرح کے عالمی قانون کے تحت جارحیت تصور کیا جائے گا اور اپنی حدود کی حفاظت کرنا ہر ملک کا فرض اور حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں کا تحفظ کیا ہے جو ہمارا حق بنتا ہے لیکن ہم جارحیت کر کے اسے جنگ کی جانب کھینچ کر نہیں لے جانا چاہتے۔
سینیٹر حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہمارے چاہے کتنے ہی اختلاف کیوں نہ ہوں، لیکن ملک کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور تمام جماعتیں مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2GL69y5
0 comments: