Sunday, February 3, 2019

ایف پی سی سی آئی نے شرح سود میں اضا فے کو سر ما یا کا ری مخالف پا لیسی قر ار دے دیا

پچھلے ایک سا ل میں 4.5 فیصد شر ح سو د میں اضا فہ کیا ہے مر کز ی بینک کی اس پالیسی سے سر مایہ کا ری میں کمی ہو ئی ہے
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے صدر انجینئر دارو خان اچکز ئی نے پچھلے دو ما ہ میں شر ح سود میں 0.25 فیصد اضا فے پر تشو یش کا اظہار کیا کہ مر کز ی بینک میں یہ اضا فہ افراط زر میں اضا فے ، پاکستانی کر نسی میںکمی اور تجا رتی خسا رے…

صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ مر کز ی بینک پچھلے ایک سال سے سخت ما نیٹر ی پالیسی اپنا ئے ہو ئے ہے اور پچھلے ایک سا ل میں 4.5 فیصد شر ح سو د میں اضا فہ کیا ہے مر کز ی بینک کی اس پالیسی سے سر مایہ کا ری میں کمی ہو ئی ہے جس کا اثر معا شی سر گر میوں پر بھی پڑا ہے۔

اعداد و شما ر کے مطا بق پاکستان میں سر ما یہ کا ری GDPکا تنا سب صرف 16.4 فیصد ہے جبکہ یہ تنا سب بھا رت میں 30 فیصد اور بنگلادیش میں 31فیصد ہے۔

انجینئر دا رو خان نے شر ح سود میں اضا فے کو سر ما یہ کا ری مخالف پالیسی قر ار دیتے ہو ئے کہاکہ اس پالیسی نے اس ما لیا تی سا ل کے پہلے چھ ما ہ میں بڑ ی پیمانے کی صنعتو ں کی گرو تھ میں کمی کی ہے خا ص طو رپر ٹیکسٹا ئل ، فو ڈ، مشروبات ، پٹر ولیم ، لو ہے، دواسازی، الیکٹرانکس اور لکٹری کی صنعت پرمنفی اثرات مر تب کیے ہیں ۔

انجینئر دارو خان اچکز ئی نے مزید کہاکہ علا قا ئی ممالک کی معیشتو ں کے مقابلے میں پاکستان میں شر ح سو د اس وقت سب سے زیا دہ ہے خا ص طو ر پر بھا رت میں شر ح سود 6.5 فیصد ، چین میں 4.3 فیصد، سر ی لنکا میں 9.0 فیصد ، تھا ئی لینڈ میں 1.75 فیصد، انڈ ونیشیا میں6.5 فیصد، ملا ئیشیا میں 3.25 فیصد وغیر ہ ۔

انہو ں نے مز ید کہاکہ اس وقت پاکستان میں افراط زر 6 سی7 فیصد ہے جو کہ پچھلے سال اسی عر صے میں 3.8فیصد تھا ۔

پاکستان میں افراط زر کی وجہ کا رو با ری لا گت میں اضا فہ ہے جو کہ demand management پا لیسی سے کنٹر ول نہیں کی جا سکتی ،

پا کستان میںافراط زر کی وجہ کا cost of doing business ، یو ٹیلیٹی کی قیمتو ں میں اضا فہ ، انڈسٹریل inputs کی قیمتو ں میں اضا فہ اور ضروری اشیاء کی shortageہے ۔

انجینئردارو خان اچکزئی نے کہاکہ حکومت کو چا ہیے کہ وہ credit کی طلب میں اضا فے کے لیے شر ح سود میں اضا فہ کر ے اور access to finance کو آسا ن بنا ئے ،

عالمی سطح پرما نیٹر ی پالیسی کا مقصد کر نسی کی ویلیو کو protect کر نا مالیاتی پالیسی کے تعا ون سے تا کہ macro-economic stability ، افراط زر کو کنٹرول اور نجی سیکٹر کی سر مایہ کا ری بڑھا نے کے مقا صد حاصل کیے جا سکیں ۔

انجینئر دارو خان اچکز ئی نے کہاکہ حکومت کو چا ہیے کہ وہ مر کز ی بینک اور دیگر اداروں سے قر ضے لینے کے بجا ئے اپنی fiscal resources میں اضا فہ کر ے۔

مر کزی بینک کی رپو رٹ کے مطا بق اس ما لیا تی سال کے پچھلے چھ ما ہ میں نجی شعبے کے کر یڈ ٹ میں اضا فہ ہو ا ہے لیکن یہ اضا فہ زیا دہ تر خام مال میں اضا فے ، (کپا س) پٹر ولیم مصنوعات میں اضا فے، بجلی اور تعمیرات سے منسلک میں انڈ سٹر یز میں ہو ا ہے ۔

انہون نے کہاکہ بینکو ں کو چا ہیے کہ وہ دو سر ی صنعتو ں کے کر یڈٹ میں بھی اضا فہ کر ے۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2S987yl

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times