
غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں مضر صحت شراب پینے سے ہونے والی ہلاکتیں آسام کی ریاست کے اضلاع، گولگھات اور جورہت میں ہوئیں۔
حکومتی عہدیدار جیولی سونووال کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں مذکورہ علاقے میں چائے کی فصل کاشت کرنے والے ملازمین شامل تھے۔
آسام ہوم کمشنر اشوتوش اگنیہوتری کے مطابق جمعرات کو متاثرہ افراد نے مضر صحت شراب کو میتھیل الکوحل میں شامل کیا تھا، یہ کیمیکل عصابی نظام کو متاثر کرتا ہے، جس کے پینے کے بعد ان کی حالت تشویشناک ہوگئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ متاثرین کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ہفتے کے روز دوران علاج 84 افراد ہلاک ہوگئے۔
آسام کی وزیر صحت نے بتایا کہ 200 کے قریب افراد کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔ جورہت میڈیکل کالج ہسپتال کے ڈاکٹر مانابگوہین کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 34 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے کے بعد مقامی شراب بنانے والی بھٹی کے مالک اور دیگر 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
خیال رہے کہ بھارت میں غیر قانونی اور مضر صحت شراب پینے سے ہلاکتیں عام سی بات ہے کیونکہ غریب لوگ وہاں حکومت کے تحت چلنے والی دکانوں سے شراب نہیں خرید سکتے، دوسری جانب ملک میں سستی شراب کی فروخت عام ہے۔
اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں اتر پردیش کے علاقے میں مضر صحت شراب پینے سے 92 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ جون 2015 میں دیسی زہریلی شراب پینے سے 74 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2NpcH5N
0 comments: