
وہ 20 جنوری کو ہونے والی 42 کلومیٹر طویل میراتھن دوڑ میں دوڑ رہی تھیں کہ 12 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے پر انہیں سڑک کےکنارے ایک کتے کا پِلا نظر آیا۔
انہوں نے اس پِلے کو اٹھایا اور بقیہ 30 کلومیٹر کا فاصلہ اسے اٹھائے ہوئے ہی طے کیا۔
کھمجیرا کلونسانون نے بتایا کہ مغربی تھائی لینڈ میں ہونے والی چومبیونگ میراتھن میں انہوں نے 12 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تھا کہ انہیں سڑک کےکنارے کتے کا پِلا نظر آیا۔
دوسرے کھلاڑیوں نے تو اس پِلے کو نظر انداز کر دیا لیکن وہ اس اون کا گولا بنے پِلے کو نظرانداز نہیں کر سکیں۔
کھمجیرا نے وہاں رک کر اچھی طرح دیکھا۔ آس پاس کوئی گھر نہیں تھا، جس کا مطلب تھا کہ کوئی اس چھوٹے پِلے سے چھٹکارا پانے کے لیے اسے اتنی دور چھوڑ گیا ہے۔
کھمجیرا نے دیکھا کہ اتنے چھوٹے کے پِلے کےلیے یہ غیر محفوظ علاقہ ہے۔
انہوں اسے اٹھایا اور بقیہ فاصلہ اسے اٹھائے ہوئے ہی دوڑ کر طے کیا۔
ایک پِلے کو ہاتھوں میں اٹھا کر 30 کلومیٹر کا فاصلے طے کرنا کافی مشکل ہے لیکن کھمجیرا اسے لے کر کسی نہ کسی طرح اختتامی لائن تک پہنچ ہی گئیں۔
وہ عام کھلاڑیوں کے برعکس زیادہ بار تھک کر رکیں۔
اختتامی لائن پار کر کے انہوں نے چھوٹے پِلے کے ساتھ تصاویر بنوائیں جو سوشل میڈیا پر فوراً ہی وائرل ہو گئیں۔
انہوں نے خود پِلے کی تصاویر پوسٹ کر کے مالک کو ڈھونڈنا چاہا لیکن کوئی بھی سامنے نہیں آیا۔
اس پر کھمجیرا نے خود ہی اس خوبصورت جانور کو اپنا لیا۔ کھمجیرا کا کہنا ہے کہ یہ پِلا اُن کے گھر رہ کر کافی خوش ہوگا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2TwxB5o
0 comments: