Friday, February 1, 2019

ایک شخص 14سالوں سے چھوٹی مشینری سے کیا کر رہا ہے

اگر آپ کو لگتا ہےکہ تہہ خانےمیں کھدائی ایک مشکل کام ہے تو اس کے لیے ریڈیو کنٹرول مینیچر کنسٹرکشن مشینری استعمال کریں
اگر آپ کو لگتا ہےکہ تہہ خانےمیں کھدائی ایک مشکل کام ہے تو اس کے لیے ریڈیو کنٹرول مینیچر کنسٹرکشن مشینری استعمال کریں۔

ایک کینیڈین پچھلے 14 سالوں سے چھوٹی کنسٹرکشن مشینری سے اپنے تہہ خانے کو کھود رہے ہیں اور ابھی تک اُن کا کام مکمل نہیں ہوا۔

ساسکچیوان، کینیڈا سے تعلق رکھنے والے جو مُرے ایک کسان ہیں۔انہیں چھوٹی تعمیراتی مشینری استعمال کرنے کا جنون ہے۔

انہوں نے جون 2005 کو اپنے تہہ خانے میں کھدائی شروع کی تھی جو آج تک جاری ہے۔

شروع میں تو وہ ہاتھوں کی مدد سے چھینی اور ہتھوڑے سے کھدائی کرتے تھے۔ جلد ہی انہوں نے ریڈیو کنٹرول سے چلنے والی کھدائی کی چھوٹی سی مشین حاصل کی اور کرسی پر بیٹھ کر مشین سے کھدائی کرنے لگے۔

2010 تک اُن کے مشینری کے بیٹرے میں کئی ٹرک اور ایکسکاویٹر شامل تھے۔

وہ بس دور سے بیٹھ کر ان سے کام لیتے تھے۔

حقیقی زندگی کے تہہ خانے کو چھوٹی کھلونا نما مشینری سے کھودنے کا مطلب ہے کہ اس کام پر بہت سا وقت لگنا اور جو مرے یہ وقت لگا رہے ہیں۔

2012 میں جو مرے نے ارادہ کیا تھا کہ تہہ خانے کی کھدائی کا کام بند کر کے چھوٹی مشینری سے کوئی تالاب کھودنے کا منصوبہ شروع کریں لیکن سات سال بعد بھی وہ بددستور تہہ خانہ ہی کھود رہے ہیں۔

جو مرے کا کہنا ہے کہ ہر قسم کے موسم میں گھر کے تہہ خانے میں کھدائی کرنے سے بہتر کچھ نہیں۔

باہر درجہ حرارت منفی 30 ڈگری سینٹی گریڈ بھی ہو تو تہہ خانے کا ماحول خوشگوار ہوتا ہے۔

جو مرے نے 2007 میں یوٹیوب پر تہہ خانے کی کھدائی کی ویڈیو اپ لوڈ کرنا شروع کی تھیں۔

وہ 12 سالوں سے LilGiantsConstrCo چینل پر کھدائی کی ویڈیوز اپ لوڈ کر رہے ہیں۔

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ جو مرے بڑی مشینری سے کھدائی کو جلد مکمل کر سکتے ہیں لیکن تہہ خانے میں چھوٹی مشینری سے کھدائی اُن کا شوق ہے۔

وہ جانتے ہیں کہ اس کام کےلیے زیادہ جدید آلات دستیاب ہیں لیکن انہیں پرواہ نہیں۔

جو مرے کے مطابق بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ریڈیو کنٹرول سکیل ماڈلز اُن کے تہہ خانے کی کھدائی کے لیے ہیں لیکن اصل میں تہہ خانے کی کھدائی کا منصوبہ یہاں ریڈیو کنٹرول سکیل ماڈلز کے لیے ہے۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2DNNOh6

0 comments:

Popular Posts Khyber Times