بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق سلام ویب ٹیکنالوجیز کی منیجنگ ڈائریکٹر حسنی زرینہ محمد خان کا کہنا تھا کہ وہ ایک ارب 80 کروڑ مسلمانوں میں سے 10 فیصد تک بتدریج اس براﺅزر کی رسائی چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ویب صارفین کو دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں گوگل سے فیس بک وغیرہ سے چیلنجز کا سامنا ہے، جو کہ خطرناک مواد اور جعلی معلومات کے مسئلے کے حوالے سے کچھ زیادہ اقدامات نہیں کررہیں۔
انہوں نے کہا 'ہم انٹرنیٹ کو ایک بہتر مقام بنانا چاہتے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ انٹرنیٹ میں اچھائی بھی ہے اور برائی بھی، تو سلام ویب ایک ایسے ٹول کی پیشکش کرتا ہے جس سے آپ کو انٹرنیٹ کی اچھائی دیکھنے کا موقع ملے گا'۔
اس ویب براﺅزر میں مواد کے لیے کمیونٹی ویٹڈ فلٹرز پر انحصار کرکے ویب پیجز کا تعین مناسب، غیرجانبدار اور نامناسب کے طور پر کیا جاتا ہے اور فحش یا جوئے بازی پر مشتمل سائٹس تک رسائی پر صارفین کو انتباہ کیا جاتا ہے۔
اس میں چند اسلامی فیچرز جیسے نماز کے اوقات اور قبلہ رخ جاننے وغیرہ بھی موجود ہیں۔ اس ویب براﺅزر کو اوپن سورس کرومیم سافٹ وئیر پر تیار کیا گیا ہے جو کہ گوگل کروم ویب براﺅزر کی بھی بنیاد ہے۔
حسنی زرینہ کے مطابق اگرچہ سلام ویب مسلمانوں کو ذہن میں رکھ کر تیار کیا گیا مگر اسے ہر ایک استعمال کرسکتا ہے، انٹرنیٹ ایک خطرناک مقام ثابت ہوسکتا ہے تو ہمیں ایک متبادل کی ضرورت تو ہمیشہ ہوتی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2CSGvmn
0 comments: