
لاہور میں بین الصوبائی بلدیاتی اجلاس سے خطاب میں عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ نئے بلدیاتی نظام میں منتخب اراکین کو مالیاتی اور انتظامی اعتبار سے بااختیار بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کو دوبارہ بھاری مینڈیٹ ملنے میں وہاں کے بلدیاتی سسٹم کا بڑا اہم کردار ہے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو اپنے اختیارات چھوڑنے پر قائل کریں گے اور تمام ترقیاتی منصوبے مقامی یونین کونسل یا تحصیل کی سطح پر مکمل کیے جائینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی سسٹم ویلج کونسل اور نیبرہڈ کونسل پر متعین ہو گا جبکہ دیہاتوں میں پنچائت سسٹم کو بھی لاگو کیا جائے گا تا کہ لوگوں کے روزمرہ کے مسائل تیزی سے اور مقامی سطح پر ہی حل ہو سکیں۔
سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب حکومت اپنے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 30 فیصد ان منتخب اداروں کو منتقل ہو گا جبکہ صوبے بھر کے 25 ہزار دیہاتوں میں بیک وقت ترقیاتی منصوبوں کا آغاز پنجاب کو نئی جہت دے گا۔
انہوں نے بین الصوبائی کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ باہم صلاح مشورے اور ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہو کر بلدیاتی نظام میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے۔
سینئر وزیر نے چاروں صوبوں کے سیکرٹری بلدیات پر مشتمل کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا جو آئندہ 2 ماہ کے اندر اپنی سفارشات پیش کریگی جن کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2Hdoy7w
0 comments: