فرانس میں کئی جامعات سے وابستہ ڈینیئل پروشیا نے اس موضوع پر اپنی کتاب بھی تحریر کی ہے جو فرانسیسی زبان میں ہے۔
دی کیس آف کے ٹو ( لی کیس ڈیو کے ٹو) نامی کتاب میں ڈینیئل نے کہا ہے کہ کے ٹو پہاڑ فطرت کا ایک شاہکار تو ہے ہی تاہم یہ ریاضی کا بھی ایک نمونہ ہے اور ایک خوبصورت اہرام کی صورت میں دکھائی دیتا ہے۔ اپنی کتاب میں انہوں نے کے ٹو کے ریاضیاتی پہلوؤں پر بات کی ہے جو قراقرم سلسلے کی سب سے اونچی اور دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی بھی ہے۔
اپنی کتاب میں مصنف نے کے ٹو پہاڑ کو سرکرنے کے حوالے سے مشکل ترین قرار دیا۔ اس کی وجہ انہوں نے بلندی نہیں بلکہ خطرناک ڈھلانیں بیان کی ہیں۔ اب تک کے ٹو 85 باعزم کوہ پیماؤں کی جان لے چکا ہے۔ ڈینیئل نے 8611 میٹر بلند پہاڑ کو ایک ٹیٹرا ہیڈرون (ٹھوس تکون) قرار دیا ہے جو قدرتی اہرام کی ایک شکل ہے۔
ڈینیئل کے مطابق کروڑوں سال قبل کے ارضیاتی عمل کے بعد کے ٹو اس خاص شکل میں ڈھلا ہے اور ایک خوبصورت اہرام کی صوررت میں دکھائی دیتا ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2CIs5qe
0 comments: