
نہوں نے یہ مطالبہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ فرنینڈا ESPINOSA سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے آج اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کرائی۔ انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے جون 2018ء میں جاری کی گئی اپنی رپورٹ میں ان پامالیوں کو اجاگر کیا تھا۔
گستاخانہ خاکوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے اربوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوششوں پر پاکستان کے عوام کے شدید غصے سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے صدر پرزور دیا کہ وہ ایسے کراہت آمیز کام کرنے والے عناصر کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کریں۔ ملاقات کے دوران بین المذاہب ہم آہنگی، مفاہمت اور بات چیت کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر کی حکومت کے نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے منصوبوں، بڑے پیمانے پر غربت کے خاتمے کے پروگرام کے آغاز، پچاس لاکھ رہائشی یونٹوں اور بلین ٹری، سونامی مہم بریفنگ دی۔جنرل اسمبلی کے صدر نے عوامی بھلائی پر مبنی ایجنڈے کے آغاز پر وزیراعظم کی تعریف کی۔انہوں نے افغانستان میں امن اور مصالحت کیلئے کوششیں کرنے اور لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دینے پر پاکستان کی مثالی مہمان نوازی کی تعریف کی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2FBpi4S
0 comments: