
علی اعجاز نے اپنے کیریئر کا آغاز تھیٹر سے کیا۔ 1964ء میں لاہور سے ٹی وی کا آغاز ہوا تو اطہر شاہ خان (جیدی) کا لکھا ہوا سلسلے وار کھیل ’’لاکھوں میں تین‘‘ لائیو پیش کیا جانے لگا جس کے تین مرکزی کرداروں میں ایک علی اعجاز نے نبھایا۔
ان کا تکیہ کلام ’’ایوری باڈی کو چائے کا صلح مارتا ہی!‘‘ بچے بچے کی زبان پر آ گیا۔
اس کے بعد انہوں نے بہت سے ڈراموں اور فلموں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔خواجہ اینڈ سن میں ان کا کردار بے حد مقبول ہوا۔
پاکستان کے نامور اداکار توقیر ناصر کا کہنا ہے کہ علی اعجاز بہت بڑے اداکار اور عظیم انسان تھے۔
’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علی اعجاز جیسے فنکار صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں،
بدقسمتی سے ہم ان ہیروز کی اس طرح قدر نہیں کرتے جس کے یہ حق دار ہیں، علی اعجاز کافی عرصہ سے بیمار تھے۔
انہوں کہا کہ ریاست کے علاوہ سول سوسائٹی اور دیگر افراد کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فنکاروں کی زندگی میں ان کی قدر کریں۔
انہوں نے کہا کہ علی اعجاز جیسے فنکار اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2QG1Yc7
0 comments: