
متحدہ عرب امارات کی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شہزادی لطیفہ دبئی میں اپنے گھر پر ہیں اور اپنے خاندان کے ساتھ رہ رہی ہیں۔ قبل ازیں شہزادی لطیفہ کی ایک چالیس منٹ دورانیے کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، جس میں ان کا کہنا تھا، ’’اگر آپ یہ ویڈیو دیکھ رہے ہیں تو سمجھیے کہ یا تو میں مر گئی ہوں یا میں بہت برے حالات میں ہوں۔‘‘
حکومتی بیان کے مطابق شہزادی لطیفہ نے اکیس دسمبر کو خاندان کی درخواست پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ادارے کی سابق ہائی کمشنر میری رابنسن سے ملاقات کی تھی۔ اس حوالے سے جاری کی جانے والی تصاویر میں دونوں خواتین کو مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
شہزادی لطیفہ کے والد شیخ محمد بن راشد المکتوم دبئی کے حکمراں ہونے کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم اور نائب صدر بھی ہیں۔
بتیس سالہ شیخہ لطیفہ کا ماضی میں منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں کہنا تھا کہ وہ اپنے والد سے دور جانا چاہتی ہیں۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق شہزادی لطیفہ نے ایک بحری کشتی کے ذریعے رواں برس فروری میں دبئی سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی لیکن ان کا پیچھا کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
اس گرفتاری سے قبل آخری مرتبہ شہزادی لطیفہ کو فن لینڈ کی اس کی ایک دوست ٹینا اور سابق فرانسیسی ایجنٹ ہاروے ژوبا نے دیکھا تھا۔ اطلاعات کے مطابق شہزادی نے انہی دونوں کے ساتھ مل کر فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔ شہزادی لطیفہ اپنی دوست ٹینا کے ساتھ عمان کے دارالحکومت مسقط پہنچی تھیں۔ مسقط کے قریب بین الاقوامی سمندر میں ہاروے ژوبا ان کا انتظار کر رہا تھا، جہاں سے وہ تینوں بھارت کی سمندری حدود میں داخل ہوئے تھے۔
ٹینا اور سابق فرانسیسی ایجنٹ ہاروے ژوبا کے مطابق تقریبا چھ دن بعد اماراتی کمانڈوز کی ایک خفیہ کارروائی کے دوران شہزادی لطیفہ کو پکڑ لیا گیا تھا۔
اس واقعے کے بعد سے اب پہلی مرتبہ شہزادی کی تصاویر شائع کی گئی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں تب سے شہزادی کی قسمت کے حوالے سے خدشات ظاہر کر رہی تھیں۔
اے پی، اے ایف پی
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2BENnDu
0 comments: