انہوں نے اسلام آباد میں توانائی کے بارے میں کابینہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے توانائی کے شعبے میں طلب اور رسد کی بروقت اور درست تخمینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ توانائی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیراعظم عمران خان نے قابل تجدید توانائی کے بارے میں پالیسی کو آئندہ ماہ کے آخر تک حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے کہاکہ تیل صاف کرنے والے کارخانوں کی مشاورت سے موجودہ سہولتوں میں بہتری اور اضافی فرنس آئل کو برآمدکرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر تفصیلی منصوبہ بنایا جائے۔
اجلاس میں فرنس آئل کی مزید درآمد پرفوری پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ریفائن قدرتی مائع گیس ٹرمینلز کومناسب طورپربروئے کار لانے کالائحہ عمل وضع کرنے کابھی فیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیاگیا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ملک میں یوریا کھاد کی دستیابی اور اس کی قیمت کے بارے میں بتایاجائے گا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو موسم سرما کے لئے سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈاور سوئی سدرن گیس کمپنی کے گیس مینجمنٹ پلان کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بجلی کے شعبے میں طلب اوررسد کی صورتحال، آئندہ چھ ماہ کیلئے پٹرولیم اور توانائی ڈویژن کی متوقع ضروریات ،مقامی اوردرآمدی گیس کی دستیابی اور اسے بروئے کار لانے اور توانائی کے شعبے سے متعلق متعدد امور کے حل تلاش کرنے کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2Agxrrg
0 comments: