
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل میں افغانستان جا رہا ہوں پھر ایران، چین اور روس جاؤں گا اور ان چار ملکوں کا دورہ 2 روز میں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ ان ممالک کی لیڈر شپ سے رابطہ کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہے اور اگر امن استحکام ہوگا تو یہ خطہ آگے بڑھے گا کیوں کہ خوشحالی آنے پر وسائل ہتھیاروں کی بجائے غربت کے خاتمے پر خرچ کرسکیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ مل کر خطے کے امن و استحکام کیلئے بات کروں گا، امن و استحکام ہوگا تو سرمایہ کاری ہوگی اور ملک ترقی کریگا جب کہ علاقائی ممالک سے بہتر تعلقات خارجہ پالیسی کا حصہ ہیں۔
وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری لانا ضروری ہے اس سے ملک کو فائدہ ہوگا اور 28،27 دسمبر کو کانفرنس میں بات ہوگی کہ کیسے ملک میں سرمایہ لایا جائے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عدالتیں آزاد ہیں اور آزادانہ فیصلہ کریں گی، اس وقت جو کیس چل رہے ہیں یہ کب بنے اور کب چلے اور یہ کیس پی ٹی آئی نے نہیں بنائے۔
انہوں نے کہا کہ کاش اپوزیشن جو کہتی ہے اس پر عمل بھی کرتی کیوں کہ اپوزیشن جو کہتی ہے کرتی نہیں اور دراڑیں ڈالنے کو کوشش کرتے ہیں لہٰذا جنوبی پنجاب والے ان لوگوں کو سمجھیں جو ہمیں تقسیم کر رہے ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2CujhEa
0 comments: