وینس کے میئر لوئیجی برگنارو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ شہر کے قدیمی حصے کو دیکھنے آنے والے سیاحوں سے حاصل ہونے والے اس نئے ٹیکس کی رقم سے شہر کے انتظامی معاملات کو بہتر بنایا جائے گا اور صفائی ستھرائی کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا۔ ان کے بقول اس طرح وینس کے مقامی شہریوں کو بھی سلیقے اور پرسکون انداز سے رہنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
وینس کے رہائشی بارہا سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے شکایات اور احتجاج کر چکے ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ سیاحوں کی وجہ سے شہر میں نا صرف شور بڑھ گیا ہے بلکہ کھانے پینے اور دیگر اشیاء کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ صرف اس رقم سے ان لوگوں کو استثنٰی حاصل ہو گا، جو اس علاقے کے کسی ہوٹل میں کم از کم ایک رات گزاریں گے۔
میئر لوئیجی برگنارو نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ سیاحوں سے کتنے پیسے وصول کیے جائیں گے، ’’سٹی کونسل اب یہ فیصلہ کرے گی کہ کس طرح اور کتنے پیسے لیے جائیں گے‘‘۔ وینس ایک رومانوی شہر کی بھی شہرت رکھتا ہے۔ ہر سال اس شہر کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے پچیس ملین افراد آتے ہیں۔ ان میں سے بیس فیصد کے لگ بھگ سیاح کم از کم ایک رات شہر کے قدیمی حصے میں گزارتے ہیں۔
وینس کا قدیمی حصہ 1987 ء سے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے۔ اٹلی کا یہ شہر 118 جزائر پر مشتمل ہے اور یہ شہر اپنے پلوں اور محلات کی وجہ سے خاص شہرت رکھتا ہے۔ اسے’تیرتا شہر‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی کئی اہم عمارتوں کا طرز تعمیر چودہویں صدی کی تعمیر کا ایک بہترین نمونہ ہے۔
شہر کے میئر برگنارو نے مزید بتایا کہ سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے شہر کی صفائی اور دیگر انتظامی معاملات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ اب تک یہ اس مد میں اخراجات وینس کے رہائشی ادا کر رہے تھے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں http://bit.ly/2rZSeuB
0 comments: