
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے، انہوں نے اصرار کیا کہ حکومت کو ’کریم اور اوبر کے ڈرائیوروں کو اضافی چالان کا اجرا بند کرنا چاہیے‘۔
احتجاج کی قیادت ڈرائیور حسین بٹ کر رہے تھے جنہوں نے شکایت کی کہ ’کریم اور اوبر انتظامیہ ہمارے ساتھ غلط کر رہی ہیے، انہیں فی کلو میٹر کرائے بڑھانے چاہئیں‘۔
مزید برآں مظاہرین نے دونوں کمپنیوں سے قرض اسکیم دوبارہ شروع کرنے پر اصرار کیا، اس اسکیم کی مدد سے وہ اپنی گاڑیوں کی لیز کروا سکتے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’قرض اسکیم کی بندش نوجوانوں کا معاشی قتل ہے‘۔
حکومت کی جانب سے ڈرائیوروں کو اضافی چالان جاری کرنے سے متعلق جواب میں اوبر کے ترجمان نے بتایا کہ ’حکومت نے ڈرائیوروں کو کمرشل روٹ پرمٹ جاری کیے جانے سے متعلق اوبر سے رابطہ نہیں کیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اوبر قانون کا احترام کرتی ہے اور جب ایسا کوئی قانون پاس ہو جائے گا تو ہم اس کے مطابق کام کریں گے‘۔
کریم سروس کی جانب سے تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
خیال رہے کہ روٹ پرمٹ سے متعلق سندھ حکومت اور آن لائن ٹیکسی سروس میں تنازعات جاری ہیں اور اس حوالے سے کہا جارہا تھا کہ حکومت سندھ اور آن لائن ٹیکسی سروس فراہم کرنے والے ادارے روٹ پرمٹ کے حوالے سےتنازع کے حل کے قریب ہیں۔
اس حوالے سے ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے ان گاڑیوں میں ہونے والے کچھ جرائم کی شکایات پر لوگوں کی حفاظت کی غرض سے ایک چیک لسٹ ترتیب دی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2BqyBBn
0 comments: