Saturday, November 24, 2018

ماحولیاتی تبدیلیاں امریکی معیشت کو زبردست نقصان پہنچائیں گی

ماحولیاتی تبدیلیاں امریکی معیشت کو زبردست نقصان پہنچائیں گی
امریکی ماہرین نے اپنی ایک مطالعاتی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے واضح انتظامات نہیں کرتا، تو اس کی اقتصادیات کو کھربوں ڈالر کے نقصان کا سامنا ہو گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے رواں ہفتے ایک مرتبہ پھر ملک کے بعض علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی کے تناظر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی بابت عالمی ماہرین کی رائے کو نشانہ بنایا تھا، تاہم امریکی ماہرین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیاں قدرتی ماحول، اقتصادیات اور عوامی صحت پر زبردست انداز سے اثرانداز ہوں گی اور ان تبدیلیوں کے انسداد کے لیے انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے۔

 

جمعے کے روز جاری کردہ فورتھ نیشنل کلائمٹ اسیسمنٹ نامی رپورٹ میں کہا گیا ہے، ’’عالمی اور علاقائی سطح پر واضح اور پائیدار اقدامات نہ کیے گئے، تو ماحولیاتی تبدیلیاں رواں صدی کے آخر تک امریکا میں انفراسٹرکچر، املاک اور اقتصادی نمو کے لیے زبردست نقصان کی حامل ہوں گی۔‘‘

امریکی کانگریس کی ہدایات پر امریکا کے 13 قومی اداروں کے ماہرین کی جانب سے جاری کردہ اس جائزے میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح درجہ حرارت میں اضافہ زراعت کے شعبے کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ سیلابوں اور جنگلاتی آگ کے واقعات میں تیزی لائے گا۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے متعدی بیماریوں میں اضافہ اور توانائی کے شعبے کو نقصان جیسے حالات پیش آئیں گے۔

اس رپورٹ میں تاہم کہا گیا ہے کہ اب بھی حکومت کی جانب سے اگر ٹھوس اقدامات کیے جاتے ہیں، تو اس تباہی کو روکا جا سکتا ہے۔

یہ رپورٹ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات سے براہ راست متصادم ہے۔ صدر ٹرمپ کئی مواقع پر ماحولیاتی تبدیلیوں کو ’چین کا تیار کردہ افسانہ‘ قرار دے چکے ہیں۔ اسی تناظر میں صدر ٹرمپ نے عالمی ماحولیاتی معاہدے سے امریکی انخلا کا اعلان کیا تھا۔

جمعے کے روز صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں ملک کے مختلف علاقوں میں درجہء حرارت نکتہ انجماد سے نیچے گر جانے پر لکھا تھا، ’’زمینی درجہ حرارت میں اضافہ کہاں گیا۔‘‘



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2POFeGt

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times