Thursday, November 22, 2018

ناروے کا شہری سینکڑوں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کا ملزم

ناروے کا شہری سینکڑوں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کا ملزم
ناروے کی پولیس کے مطابق ایک 26 سالہ شخص کو تین سو سے زائد بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزامات کے تحت مقدمے کا سامنا ہے۔ اسے ناورے میں جنسی زیادتی کے حوالے سے سب سے بڑا مقدمہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اوسلو شہر میں ریاستی دفتر استغاثہ کے مطابق اس ملزم نے تین سو سے زائد لڑکوں کو جنسی عمل پر مجبور کیا۔ مقامی میڈیا نے اس 26 سالہ شخص کی شناخت ایک فٹ بال ریفری کے طور پر ظاہر کی ہے، جو مبینہ طور پر انٹرنیٹ فورمز اور سمارٹ فون ایپلیکشن سنیپ چیٹ پر خود کو ایک لڑکی ظاہر کر کے لڑکوں کو ہدف بناتا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق یہ ان لڑکوں سے وعدہ کرتا تھا کہ وہ انہیں شہوت انگیز تصاویر بھیجے گا، اگر وہ انہیں مشت زنی کرنے کی ویڈیوز بنا کر بھیجیں۔

 

پھر اگر وہ لڑکے اپنی مزید ریکارڈنگز نہ بھیجتے تو یہ انہیں دھمکی دیتا تھا کہ ان کی ویڈیوز وہ انٹرنیٹ پر پوسٹ کر دے گا۔ پولیس کے مطابق اس شخص کے کمپیوٹر سے 16 ہزار سے زائد ویڈیوز ملی ہیں۔

دفترِ استغاثہ کے مطابق سن 2011 سے اب تک اس ملزم نے13 تا 16 برس کی عمروں کے تین سو سے زائد بچوں کو نشانہ بنایا اور ان میں سے بعض کو مبینہ طور پر ریپ بھی کیا۔ حکام کے مطابق اس شخص کے ہاتھوں شکار ہونے والے لڑکے ناروے کے علاوہ سویڈن اور ڈنمارک سے تعلق رکھتے ہیں۔

ریاستی پراسیکیوٹر گورو ہینسن بُل کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’یہ مقدمہ نہایت سنجیدہ ہے اور یہ ناروے کی آج تک کی تاریخ کا جنسی زیادتی اور استحصال کا سب سے بڑا مقدمہ ہے۔‘‘

ملزم کے وکیل گُنہِلڈ لیرم نے ایک مقامی نشریاتی ادارے سے بات چیت میں کہا کہ ان کا موکل ان حقائق کو تسلیم کرتا ہے، تاہم ہر انفرادی الزام کا جواب اسے دینا ہے۔ واضح رہے کہ اس ملزم کو سن 2016 میں حراست میں لیا گیا تھا اور ممکنہ طور پر اسے سن 2019 میں باقاعدہ طور پر مقدمے کا سامنا کرنا ہو گا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2ziiDYs

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times