Wednesday, November 28, 2018

احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی

احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی
احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کی رہائشگاہ ضبطگی کیس میں نیب کو جواب داخل کرانے کی آخری مہلت دیتے ہوئے سماعت پانچ دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق حتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت کی، اس موقع پر سابق صدرنیشنل بینک سعید احمد،نعیم محمود اورمنصوررضوی عدالت میں پیش ہوئے۔

آج کی سماعت میں ڈپٹی ڈائریکٹر نیب اقبال حسن اور نجی بینک کے مینیجرنعیم اللہ نے بیان قلمبند کرایا جبکہ اسحاق ڈار کی گلبرگ رہائشگاہ ضبط کرنے کے خلاف تبسم اسحاق ڈارکی درخواست پر نیب نے آج بھی جواب جمع نہیں کروایا۔عدالت نے استفسار کیا کہ تبسم اسحاق ڈارکی درخواست پرجواب جمع کیوں نہیں کرارہے،نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کہ جواب تیارنہیں ہوا،مزیدمہلت دی جائے، اس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آخری مہلت دے رہے ہیں،آئندہ سماعت پرجواب جمع کرائیں۔

احتساب عدالت نے کیس کی سماعت پانچ دسمبرتک ملتوی کرتے ہوئے اگلی سماعت پراستغاثہ کے گواہ نجی بینک کے آپریشن منیجر آفتاب طلب کو کر لیا جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹرنیب اقبال حسن کابیان قلمبندکر لیا گیا اور جرح مکمل ہو گئی ہے۔

اس سے قبل بائیس نومبر کو اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس میں احتساب عدالت نے شریک ملزم سعید احمد کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 28 نومبر تک ملتوی کردی تھی۔اس سے قبل 14 نومبر کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ سماعت کے دوران شریک ملزم سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران شریک ملزم سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ استغاثہ کے گواہ طارق جاوید میرے مؤکل سے متعلقہ نہیں ہے۔ جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے مزید دو گواہ طلب کرتے ہوئے ریفرنس کی مزید سماعت بائیس نومبر تک ملتوی کردی۔قبل ازیں نونومبر کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس میں عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کیا تھا، ملزمان کے وکیل قاضی مصباح کی جانب سے استغاثہ کے گواہ طارق جاوید پر جرح کی گئی۔ طارق جاوید نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے براہ راست مجھے کوئی خط نہیں لکھا۔

وکیل صفائی کی جانب سے سوال کیا گیا تھا کہ 23 اگست 2017ء کو آپ چھ بار نیب کے آفس گئے تھےجس پر گواہ نے بتایا کہ نہیں میں صرف ایک بار نیب کے آفس گیا تھا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے مزید تین گواہان کو طلب کیا تھا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2FM6fFS

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times