
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
اس موقع پر شریک ملزمان نعیم محمود اور منصور رضوی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد طبیعت ناسازی کے باعث پیش نہ ہوئے، جس پر ان کے وکیل نے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظورکرتے ہوئے سماعت اٹھائیس نومبر تک ملتوی کردی۔
اس سے قبل 14 نومبر کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ سماعت کے دوران شریک ملزم سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران شریک ملزم سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ استغاثہ کے گواہ طارق جاوید میرے مؤکل سے متعلقہ نہیں ہے۔ جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے مزید دو گواہ طلب کرتے ہوئے ریفرنس کی مزید سماعت بائیس نومبر تک ملتوی کردی۔ قبل ازیں نونومبر کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس میں عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کیا تھا، ملزمان کے وکیل قاضی مصباح کی جانب سے استغاثہ کے گواہ طارق جاوید پر جرح کی گئی۔ طارق جاوید نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے براہ راست مجھے کوئی خط نہیں لکھا۔
وکیل صفائی کی جانب سے سوال کیا گیا تھا کہ 23 اگست 2017ء کو آپ چھ بار نیب کے آفس گئے تھےجس پر گواہ نے بتایا کہ نہیں میں صرف ایک بار نیب کے آفس گیا تھا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے مزید تین گواہان کو طلب کیا تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/2QbgYh3
0 comments: