Friday, June 9, 2023

بینک سے 50 ہزار روپے نکلوانے والوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ

بینک سے 50 ہزار روپے نکلوانے والوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ
بینک سے 50 ہزار روپے نکلوانے والوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز پر پچاس ہزار کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کردیا۔

حکومت کی جانب سے نان فائلرزکے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا، جس کے تحت بینک سے کیش نکلوانے پر پچاس ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.6فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

فائلر پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کرنے کی تجویز جبکہ نان فائلر پر یہ شرح دس فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور امیر طبقے پر سپر ٹیکس عائد کرنے کی تجویزبھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔

بجٹ میں ٹیکسز کی وصولیوں کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے نان فائلرز کے لیے مزید گھیرا تنگ کر دیا، ۔کمرشل درآمدات پر ٹیکس ریٹ میں 0.50 فیصد اضافہ کی تجویزدی گئی ہے۔

بجٹ میں بینک سے کیش نکلوانے پر پچاس ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.6 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ فائلر پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کرنے کی تجویز جبکہ نان فائلر پر یہ شرح دس فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بجٹ میں نان فائلرز کے لیے لیدر اور ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی شرح بارہ فیصد سے بڑھا کر پندرہ فیصد کرنے کی تجویز دی گئی جو قیمتی ملبوسات اور مصنوعات پر عائد کیا جائے گا، جس سے عام آدمی متاثر نہیں ہو گا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/nTrztCX

بینک سے 50 ہزار روپے نکلوانے والوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ

بینک سے 50 ہزار روپے نکلوانے والوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ
بینک سے 50 ہزار روپے نکلوانے والوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز پر پچاس ہزار کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کردیا۔

حکومت کی جانب سے نان فائلرزکے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا، جس کے تحت بینک سے کیش نکلوانے پر پچاس ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.6فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

فائلر پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کرنے کی تجویز جبکہ نان فائلر پر یہ شرح دس فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور امیر طبقے پر سپر ٹیکس عائد کرنے کی تجویزبھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔

بجٹ میں ٹیکسز کی وصولیوں کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے نان فائلرز کے لیے مزید گھیرا تنگ کر دیا، ۔کمرشل درآمدات پر ٹیکس ریٹ میں 0.50 فیصد اضافہ کی تجویزدی گئی ہے۔

بجٹ میں بینک سے کیش نکلوانے پر پچاس ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.6 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ فائلر پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کرنے کی تجویز جبکہ نان فائلر پر یہ شرح دس فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بجٹ میں نان فائلرز کے لیے لیدر اور ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی شرح بارہ فیصد سے بڑھا کر پندرہ فیصد کرنے کی تجویز دی گئی جو قیمتی ملبوسات اور مصنوعات پر عائد کیا جائے گا، جس سے عام آدمی متاثر نہیں ہو گا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/nTrztCX

ماہرہ خان کا پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری سے متعلق نیا انکشاف

ماہرہ خان کا پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری سے متعلق نیا انکشاف
ماہرہ خان
میزبانی سے اداکاری تک کا سفر طے کرنے والی پاکستان شوبز انڈسٹری کی خوبرو میزبان و اداکارہ ماہرہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں پاکستانی فلموں سے زیادہ ڈرامے پسند ہیں۔

پاکستانی ڈراموں کو ان کی حقیقت سے قریب ترین اور مختصر کہانیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں پسند اور شوق سے دیکھا جاتا ہے۔ اداکارہ ماہرہ خان نے گزشتہ دنوں ایک نجی تقریب میں شرکت کی جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

میزبان نے اداکارہ سے پسندیدہ فلم کے حوالے سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کون سی فلم ہے جس کے ری میک میں کام کرنا چاہیں گی۔

ایک کے بعد ایک سُپر ہٹ فلموں میں کام کرنے والی اداکارہ ماہرہ خان نے میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ پاکستانی فلمیں نہیں دیکھتیں بلکہ فارغ وقت میں پاکستانی ڈراموں کو ترجیح دیتی ہیں۔

انہوں نے اپنے پسندیدہ پاکستانی ڈراموں کے بارے میں بتایا کہ مجھے کئی پاکستانی ڈرامے پسند ہیں جیسے دھوپ کنارے، اَن کہی اور داستان لیکن ایک ڈرامہ ایسا ہے جو بہت زیادہ پسند ہے۔

ماہرہ خان نے کہا کہ مجھے عمیرہ احمد کا تحریر کردہ ڈرامہ سیریل دام بہت زیادہ پسند ہے اور میرے خیال سے یہ ایک ایسا ڈرامہ ہے جسے ہر کسی کو دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈرامے کبھی پرانے نہیں ہوسکتے بلکہ انہیں ’کلاسک‘ کہنا چاہیئے۔

اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہم انڈسٹری میں کچھ الگ دکھانا چاہتے ہیں تو ہمیں نوجوان مصنف، ہدایت کار اور پروڈیوسرز کو موقع دینا ہوگا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/QOXaFzL

پاکستان کا خطرناک دشمن افغانستان میں پر اسرار طور پر ہلاک

پاکستان کا خطرناک دشمن افغانستان میں پر اسرار طور پر ہلاک
افغانستان کا جھنڈا
پاکستان کا ایک بڑا دشمن افغانستان میں مارا گیا ہے، دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری عرف شہاب المہاجر افغان شہر کنڑ میں ہلاک ہوا ہے۔

ہلاک دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری ناصرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر انتہائی مطلوب تھا، دہشت گرد اور اُس کی اہلِ خانہ بھارت سے ہجرت کر کے افغانستان آئے تھے۔ دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری کا تعلق افغانستان کے شہر کابل سے تھا، جس نے غفاری مدرسہ کابل سے مذہبی تعلیم حاصل کی۔

دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری ایران، ازبکستان، تاجکستان، پاکستان اور افغانستان میں متعدد حملوں میں شریک رہا۔ دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری اپریل 2020ء سے اسلامک اسٹیٹ خراسان صوبے کا سرغنہ تھا۔

ہلاک دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری تمام تر آپریشنز کا ماسٹر مائنڈ اور ہیڈ آف آپریشنز بھی تھا۔ دسمبر 2021ء میں اقوامِ متحدہ، امریکا اور یورپی یونین نے ثناء اللّٰہ غفاری کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا اور اس کےسر پر 1 کروڑ ڈالر انعام مقرر کیا تھا۔

دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری پاکستان اور دنیا بھر میں بے شمار حملوں کا ماسٹر مائنڈ اور آپریشنز لیڈر نامزد رہا ہے۔ دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری کابل میں پاکستانی سفارتخانے اور امام بارگاہ قصہ خوانی بازار پشاور پر حملوں میں ملوث تھا۔

دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری ننگر ہار افغانستان میں جیل بریک، ازبکستان اور تاجکستان میں راکٹ حملوں میں ملوث تھا۔ دہشت گرد ثناء اللّٰہ غفاری ایران میں شاہ چراغ مزار دھماکے اور مزار شریف افغانستان میں مسجد پر حملے میں ملوث تھا۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/XYjSl13

Thursday, June 8, 2023

حکومت میں آنے والے افراد کے کیسز بند جبکہ اپوزیشن کے خلاف ادارے تیز ہو جاتے ہیں: سراج الحق

حکومت میں آنے والے افراد کے کیسز بند جبکہ اپوزیشن کے خلاف ادارے تیز ہو جاتے ہیں: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس کی خبر میں 436پاکستانیوں کا نام تھا۔ جماعت اسلامی نے اس پر سب سے پہلے کاروائی کی درخواست کی تھی۔ افسوس کے صرف ایک فرد کے خلاف فیصلہ ہوا۔ 435 افراد کے خلاف کچھ بھی نہ ہوا۔ پانامہ لیکس کیس کے دو ججز چیف جسٹس بنے لیکن کچھ نہیں…

سپریم کورٹ میں پانامہ پیپرز سے متعلق درخواست کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی ملک میں کرپشن کے خلاف جدو جہد کر رہی ہے۔ کرپشن کے ناسور کے خلاف جدو جہد ہر ایک پر لازم ہے۔

انکا کہنا تھا کہ حکومت میں آنے والے افراد کے تمام کیسز بند ہو جاتے ہیں۔ اپوزیشن کے خلاف تمام ادارے تیز ہو جاتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اپنا فرض پورا کرے۔

انھوں نے سوال کیا کہ ملک میں احتساب کے ادارے کیا کر رہے ہیں؟ ایف آئی اے ،نیب اور دیگر اداروں نے کیا کام کیا؟ ہمارے ان اداروں نے کچھ بھی نہیں کیا۔ کچھ لوگوں کے مال و دولت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ عوام کے پیسہ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔ سپریم کورٹ آنا پارٹی کا نہیں عوام کا مسئلہ ہے۔ آج وزیروں اور مشیروں کے پاس کتنا پیسہ ہے۔ ہمارا مذہب اور آئین اس سب کی اجازت نہیں دیتا۔

انھوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی سروے کے مطابق پاکستان میں 7ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے۔ جماعت اسلامی نے چوک چوراہے سے پارلیمنٹ تک آواز بلند کی۔ آج عوام کے حقوق لینے سپریم کورٹ میں حاضر ہیں۔ امید کرتا ہوں کہ ہمیں انصاف ملے گا۔ اس دفعہ بھی ایک جے آئی ٹی بنائی جائے اداروں کی مدد لی جس کے لیے وہ بنے ہیں۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3Pi4wdW

آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا
وزیر خزانہ اسحاق ڈار
نئے مالی سال کا 14 ہزار 500 ارب روپے کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائےگا۔ بجٹ میں درآمدات کا ہدف 58.70 ارب ڈالر اور برآمدات کا حجم 30 ارب ڈالر مختص کیا جارہا ہے جب کہ تجارتی خسارہ 28.70 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار بجٹ تجاویز ایوان میں پیش کریں گے، وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1150 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے جو رواں سال کے مقابلے میں 31فیصد زیادہ ہوگا، اس میں پارلیمنٹیرینز کی تجویز کردہ اسکیموں کے لیے 90 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن کا تقریباً 80 فیصد قرض اور سود کی ادائیگیوں میں چلا جائے گا، قرض اور سود کی ادائیگیوں کے لیے 7300 ارب روپے روکھے جانے کی تجویز ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےلیے 430 ارب، 1300 ارب کی سبسڈی اور دفاع کےلیے 1800 ارب مختص کیے جانے کاامکان ہے۔

آئندہ مالی سال کےلیے مجموعی ترقیاتی بجٹ 2500 ارب روپے کاہوگا جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہے۔

صوبائی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1350 ارب روپے ہونے کاا مکان ہے، سندھ کا ترقیاتی بجٹ 40 فیصد اضافے سے 617 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے جب کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کا عبوری بجٹ 4 ماہ کے لیے تجویز کیا جا رہا ہے۔

پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 426ارب روپے اور خیبر پختونخوا کا268 ارب روپے تجویز کیا جا رہا ہے، بلوچستان کا ترقیاتی 248 ارب روپے تجویز کیاجائے گاجوکہ موجودہ سال کی نسبت 65 فیصد زیادہ ہے۔

 



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/ef0QBnr

Popular Posts Khyber Times