
نوٹی فکیشن کے مطابق پرویزالٰہی نئے قائد ایوان کے انتخاب تک عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔
تاہم گورنر پنجاب کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے پر پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کا ردعمل سامنے آگیا۔
گورنر پنجاب کا وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفیکیشن کرنے کے نوٹیفکیشن کی کوئ قانونی حیثئت نہیں، پرویز الہیٰ اور صوبائ کابینہ بدستور اپنے فرائض سر انجام دیتی رہے گی، گورنر کے خلاف ریفرینس صدر کو بھیجا جائیگا اور ان کو عہدے سے ہٹانے کی کاروائ کا آغاز کیا جا رہا ہے https://t.co/ieD3XtAVCv
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 22, 2022
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ 'وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، پرویزالٰہی اور صوبائی کابینہ فرائض سر انجام دیتے رہیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کے خلاف ریفرینس صدر کو بھیجا جائے گا اور ان کو عہدے سے ہٹانے کی کاررائی کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کے پاس وزیراعلیٰ کو ہٹانے کا اختیار نہیں،وزیراعلی کو اسمبلی منتخب کرتی ہے،اسمبلی ہی ہٹاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں:گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کردیا،کابینہ تحلیل
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے 58 ٹو بی کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے، وزیراعلیٰ نے کبھی نہیں کہا کہ اعتماد کا ووٹ نہیں لینا،اسپیکر اسمبلی اجلاس بلائیں گے تو ہی اعتماد کا ووٹ لیں گے،آج اعتماد کے ووٹ پراجلاس بلایا ہے،اجلاس معمول کے مطابق ہوگا۔
فوادچوہدری نے مزید کہا کہ ن لیگ کو چاہیے تھا اجلاس میں اپنے بندے پورے کرتی ،گورنر کے نوٹی فکیشن کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں، گورنر مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں،آئین کو پامال کیا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/DiKVC0t
0 comments: