
امریکی ریاست پینسلوینیا، اوہایو، نیو یارک، نیو جرسی، ٹیکساس، مشی گن، اور ریاست مین سمیت مختلف ریاستوں میں پولنگ کا وقت ختم اور ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
جارجیا، ورجینیا، فلوریڈا، ساؤتھ کیرولائنا، اور ورماؤنٹ سمیت نیو ہیمپشائر کے کچھ علاقوں میں بھی پولنگ کا وقت ختم ہو نے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ ریاست ہائے امریکا میں وسط مدتی انتخابات میں ایوان نمائندگان کی تمام 435 سمیت سینیٹ کی 35 نشستوں، 36 ریاستوں کے گورنروں، ریاستی اسمبلیوں اور مقامی سطح پر عوامی نمائندوں کا انتخاب ہو رہا ہے۔
امریکا میں اگلے 2 سال بائیڈن کی من مانی چلے گی؟ یا حریف ریپبلکن رکاوٹ بن جائیں گے اس بات کا فیصلہ اگلے چند گھنٹے میں ہو جائے گا۔
ڈیموکریٹس جیتے یا ریپبلکن اہم ترین امور پرقانون سازی بھی متاثرہوگی، امیگریشن، جرائم، اسقاط حمل، تعلیم، صحت ہر اشو بیلٹ پر آ گیا۔
کانگریس میں طاقت کا توازن ری پبلکنز کے پلڑے میں آیا تو ڈونلڈ ٹرمپ کی پوزیشن مضبوط ہو گی، صدربائیڈن بیک فُٹ پر چلے جائیں گے، ڈیموکریٹس کیلئے صدارتی الیکشن بھی مصیبت بننے کاخدشہ ہے۔
امریکا کے وسط مدتی انتخابات کیلئے ووٹنگ میں ایوان نمائندگان میں ابھی ڈیموکریٹس کی 220 اور ری پبلکنز کی 212 نشستیں ہیں جبکہ 3 نشستیں خالی ہیں۔
دوسری جانب سینیٹ میں ری پبلکنز کے 50 اور ڈیموکریٹس کے 48 سینیٹرز ہیں، 2 آزاد سینیٹرز کی حمایت ڈیموکریٹس کو حاصل ہے، نیویارک، پنسلوانیا سمیت دس بڑی امریکی ریاستوں میں ری پبلکنز اور ڈیموکریٹس میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
واضح رہے کہ انتخابات کیلئے چار کروڑ امریکی شہری پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں، ابتدائی اندازوں کے مطابق ایوان نمائندگان میں ری پبلکنز کی برتری کا امکان زیادہ ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/pWwHUBP
0 comments: