
وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے علاقے ای الیون میں لڑکا لڑکی برہنہ کرکے تشدد کیس اور موٹروے ریپ کیس کی پیروی پر رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر اعظم نے وزارت قانون کو ہدایت کی کہ روزانہ کی بنیاد پر فالو اپ کر کے ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کا اولین فرض ہے، ریاست ہر صورت ان کیسز کی پیروی کر کے ملزمان کو سخت سزائیں دلوائی گی، اس طرح کے بھیانک جرائم میں ملوث عناصر اعتدال پسند معاشرے اور انصاف کے نظام کے لیے چیلنج ہیں۔
وزارت قانون میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں عثمان مرزا اور متاثرہ خاتون کی صلح کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔
پارلیمانی سیکرٹری قانون و انصاف ملیکہ بخاری نے کہا کہ عثمان مرزا جیسے انسانیت دشمنوں کو نشان عبرت بنائیں گے، ہر ایسے مجرم کے لئے عثمان مرزا کیس مثال ہوگا اور سخت ترین سزائیں دی جائیں گی، عثمان مرزا کا جرم کسی ایک شخص یا خاتون نہیں ریاست اور معاشرے کے خلاف سنگین جرم ہے، اس کیس کی مدعی خود ریاست پاکستان بنے گی۔
Meeting held at @MoLawJusticeof1
— Maleeka Bokhari (@MalBokhari) January 12, 2022
The State will pursue prosecution in the Usman Mirza case irrespective of recent developments relating to victim's testimony.Irrefutable video & forensic evidence on record- anyone harrassing & stripping a woman must face full force of the law. pic.twitter.com/SHRMCzhXk1
ملیکہ بخاری نے کہا کہ کیس میں گواہوں اور متاثرین پر جرح ہورہی ہے، حکومت عثمان مرزا کیس میں ٹھوس شواہد، حقائق اور ثبوت پیش کرے گی، عدالت سے استدعا کریں گے کہ ایسے معاشرے کے مجرموں کو سخت ترین سزائیں دی جائیں، اس طرح کے حراسگی کیسز کے حوالے سے ریاست ایسا اصول وضع کرے گی تاکہ پھر کسی کو ایسی حرکت کی جرأت نہ ہو، کوئی شخص ایسی حرکت کرنے سے پہلے کئی بار سوچے گا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3JXnHnM
0 comments: