
لاہور ہائیکورٹ نے صارف عدالت کے جج کی جانب سے ڈپٹی کمشنر منڈی بہاؤالدین اوراسسٹنٹ کمشنر کو3 ماہ قید کی سزا کو معطل کردیا ہے۔
صارف عدالت کےجج کی جانب سےڈی سی منڈی بہاؤالدین کوسزا دینے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے ڈپٹی کمشنر کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزارنےموقف اختیار کیا کہ ڈی سی منڈی بہاؤالدین کوقانون سے ہٹ کرسزا سنائی گئی۔درخواست گزارکے وکیل نےعدالت کوبتایا کہ فاضل جج کابغیرٹرائل سزا دینے کا اختیار نہیں ہے اورفاضل جج 2 ہزار روپے تک جرمانہ یا ایک ماہ قید کی سزا دے سکتا تھا۔
عدالت نے صارف عدالت کے جج کی جانب سے 3 ماہ قید کی سزا کو معطل کردیا۔عدالت نے کاروائی کرتے ہوئے فریقین کونوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔صارف عدالت منڈی بہاؤالدین کے جج نے ڈی سی کو توہین عدالت کیس میں 3 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔
عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے افسران کورٹس کوچلانا نہیں چاہتے۔ فاضل جج نے بتایا ہے کہ آپ کےافسرنےکلرک کوبھیج کرفاضل جج کی بےعزتی کروائی۔فاضل جج نےڈی سی منڈی بہاؤالدین سے استفسار کیا کہ آپ نے جج کوکال کیوں کی۔
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ تم کوعدالت نے بلوایا ہے،تم نے کس حثیت میں جج صاحب کو کال کی۔ڈی سی منڈی بہاؤ الدین نے جواب دیا کہ اس دن چھٹی پر تھا اورمیرا اس کیس سے تعلق نہیں ہے۔
چیف جسٹس نےریمارکس دئیے کہ یہاں ہربندہ کہتا ہے کہ میرے سے بڑا عقل مند نہیں ہے،قانون کا اس بندے کو پتہ نہیں ہے اور وہ بیٹھ کر باتیں بڑی بڑی کررہا ہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اگرعدالت قانون کےبرعکس کام کررہی تھی توآپ اپیل میں آجاتے،یہ تونہیں کہ آپ عدالت میں جا کراختیاراستعمال کرنا شروع کردیں
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3CWEUJv
0 comments: