
فلپائن کے صدر روڈریگو دوترتے نے کہا کہ وہ 2022 میں نائب صدر کے عہدے پر الیکشن نہیں لڑیں گے اور سیاست سے سبکدوش ہوجائیں گے جس سے ممکنہ طور پر ان کی بیٹی کو ملک کے اعلیٰ ترین عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کا موقع ملے گا۔
پولز سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلپائنی صدر اب بھی اتنے ہی مقبول ہیں جتنے 2016 میں ملک کو منشیات سے نجات دلانے کے وعدے پر الیکشن جیتنے کے وقت تھے، تاہم آئین انہیں صدارت کی دوسری مدت سے روکتا ہے۔
76 سالہ روڈریگو دوترتے کا کہنا تھا کہ 'یہ فلپائنیوں کے جذبات ہیں کہ میں اہل نہیں ہوں اور نائب صدارت کے لیے انتخاب لڑنا قانونی لحاظ سے آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 'آج میں سیاست سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتا ہو' آمر حکمران نے اگست میں اعلان کیا تھا کہ وہ مئی میں ہونے والے انتخابات میں ملک کے دوسرے اہم ترین عہدے پر مقابلہ کریں گے۔
تاہم ان کے اس اقدام پر ناقدین نے کہا تھا کہ یہ اعلان اس خدشے کے پیشِ نظر کیا گیا کہ عہدہ چھوڑنے کے بعد انہیں مجرمانہ کارروائی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
پلس ایشیا ریسرچ کے حالیہ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ روڈریگو دوترتے نائب صدر کے لیے دوسری ترجیح ہیں۔
سوشل ویدر اسٹیشن کا ایک سروے ظاہر کرتا ہے کہ 60 فیصد فلپائنیوں کا یہ خیال تھا کہ روڈریگو دوترتے کا نائب صدارت کے لیے انتخاب لڑنا آئین کی روح کے منافی ہوگا۔
روڈریگو دوترتے کی جانب سے یہ حیران کن اعلان اس مقام پر کیا گیا جہاں امیدوار کے طور پر ان کی رجسٹریشن کی توقع کی جارہی تھی۔
واضح رہے کہ ان کے قریبی معاون کرسٹوفر لارنس 'بونگ گو' نے ان کے بجائے نائب صدارت کے امیدوار کے طور پر خود کو رجسٹر کرایا۔
یاد رہے کہ با رعب صدر نے اب تک اپنے ترجیحی جانشین کا اعلان نہیں کیا زیادہ تر افراد کو ان کی بیٹی سارہ کے جانشین ہونے کی توقع ہے جو کہ حالیہ انتخابات میں سب سے آگے رہی تھیں۔
جامعہ فلپائن میں سیاسیات کے پروفیسر جین فرینکو کا کہنا تھا کہ 'آخری سروے کے نتائج سے انہیں یہ احساس ہو چکا ہے کہ 2022 میں اگر روڈریگو دوترتے اور ان کی بیٹی دونوں الیکشن لڑیں گے تو انہیں شکست ہوسکتی ہے'۔
تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ سارہ ممکنہ طور پر فلپائن میں اپنے والد کو مجرمانہ کارروائی سے بچا سکتی ہیں جبکہ عالمی کرمنل کورٹ کے پراسیکیوٹرز ان کی مہلک منشیات جنگ کی تحقیقات کر رہے ہیں، انسانی حقوق کے گروپس کے اندازوں کے مطابق اس جنگ میں ہزاروں افراد کو قتل کیا گیا۔
تاہم جنوبی شہر دواؤ کی میئر کا کہنا تھا کہ اگر ان کے والد نائب صدر کے عہدے کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو وہ انتخابات نہیں لڑیں گی۔
سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو سارہ نے تیسری مرتبہ میئر بننے کے لیے خود کو رجسٹرڈ کروایا تھا۔
البتہ جین فرینکو نے بتایا کہ سارہ 15 نومبر تک تاخیر سے صدارتی دوڑ میں شامل ہوسکتی ہیں جیسا کہ ان سے والد نے 2015 میں کیا تھا۔
انتخابات کے سیزن کا آغاز جمعے کو ہوا جس میں ٹاؤن کونسلر سے لے کر صدر تک کے عہدے تک ہزاروں امیدواروں مد مقابل ہوں گے۔
ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے رجسٹریشن کے عمل سے 18 ہزار سے زائد عہدوں کے لیے 7 ماہ تک جاری رہنے والی ہنگامہ خیز مہم کا آغاز ہوجاتا ہے لیکن کووڈ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھیلنے والی معاشی بدحالی پارٹی کے ماحول کو خراب کر سکتی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3iN2hht
0 comments: