
احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں صوبائی وزیرشرجیل میمن سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی، تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
احتساب عدالت میں شرجیل میمن ودیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت ہوئی ، سابق صوبائی وزیرشرجیل میمن ودیگرملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
احتساب عدالت نے شرجیل میمن سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ، تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا ، جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کے گواہان کو 10 نومبر کو طلب کرلیا ہے۔
نیب حکام نے بتایا کہ ملزمان کیخلاف2.43ارب سےزائدمالیت کےاثاثہ جات ہیں اور ریفرنس میں سابق صوبائی وزیرشرجیل میمن سمیت12ملزمان شامل ہیں ، دیگر ملزموں میں اظہار حسین، سبحان آغا احسن،شوکت علی، زیشان،وسیم سہیل شامل ہیں ملزموں کے خلاف ریفرنس 2019 میں قائم کیا گیا تھا۔
یاد رہے گذشتہ ماہ سندھ ہائی کورٹ نے آمدن سےزائداثاثےاوراختیارات کےناجائزاستعمال کے معاملے پر نیب کو پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کی گرفتاری سے روک دیا تھا اور کہا تھا بتایا جائے نیب شرجیل میمن کےخلاف مزید کتنی انکوائریاں کررہا ہے؟
نیب پراسیکیوٹر عدالت کو بتایا تھا کہ شرجیل میمن تحقیقات سےمتعلق رپورٹ پیش کرچکے، ان کےخلاف 2ریفرنسزدائرہوچکےہیں جبکہ ان کیخلاف 2 انکوائریز اور 2 انوسٹی گیشن جاری ہیں۔
جس پر وکیل شرجیل میمن کا کہنا تھا لگتاہے نیب شرجیل میمن کےخلاف مزیدخفیہ انکوائریاں بھی کررہاہے۔
خیال رہے پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن اور دیگر 16 افراد پر محکمہ اطلاعات کے اشتہارات کے فنڈز کو 5.76 ارب روپے کے غلط استعمال کا الزام ہے، نیب نے ان کے خلاف 2016 میں ایک ریفرنس دائر کیا تھا ، جس میں مختلف اخبارات اور چینلز کو مفاد عامہ کے اشتہارات چلانے اور دیگر کو ٹھیکے دینے میں مبینہ بے ضابطگیوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3jxVKHQ
0 comments: