
سعودی حکومت نے خروج وعودہ(ایگزٹ ری انٹری ویزا) پر سفر کرنے کے خواہش مند غیرملکیوں کے لیے اہم وضاحت پیش کی ہے۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) سے ایک تارک وطن نے آن لائن استفسار کیا کہ میرے اقامے کی مدت میں ایک ماہ باقی ہے، کیا ایسی صورت میں فیملی کا خروج ونہائی لگ سکتا…
محکمہ پاسپورٹ نے جواب دیا کہ ایگزٹ ری انٹری کے لیے اگر اقامے کی مدت ایک ماہ ہے تو پھر فیملی فیس کی مد میں اضافی کٹوتی ہوگی، کم از کم دو ماہ کی معیاد رکھنے والے اقامے پر اضافی چارج نہیں کیا جاتا۔
جوازت نے وضاحت پیش کی کہ تارکین کے اہل خانہ پر عائد فیملی فیس ادا کرنا ضروری ہے، خروج ونہائی کے لیے اقامے کی معیاد 30 دن ہے تو ایسی صورت میں زائد دانوں کی فیملی فیس وصول کی جائے گی۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے ہر فیملی ممبر پر ماہانہ بنیاد پر فیس عائد کی جاتی ہے جس کا آغاز سال 2017 سے کیا گیا تھا۔
سال 2017 سے شروع ہونے والے فیس کے اس سلسلے میں ہر فرد سے 100 ریال ماہانہ لیا جاتا تھا لیکن اب یہ فیس مرحلہ وار بڑھ کر 400 ریال ہوچکی ہے۔ فیملیز کے اقاموں کی تجدید سربراہ خانہ کے اقاموں سے منسلک ہوتی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3s7fCnZ
0 comments: