
افغانستان کے کابل ایئرپورٹ کے باہر زور دار دھماکے سے بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق اور طالبان کے گارڈز سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق طالبان کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے دھماکے میں بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے اور طالبان کے گارڈز سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل اے ایف پی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ ‘کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکے کی تصدیق کر رہے ہیں تاہم اس وقت ہلاکتوں کے بارے میں تعین نہیں ہوسکا’۔
ترجمان پینٹاگون نے کہا تھا کہ دھماکا کابل ایئرپورٹ کے آبے گیٹ کے قریب ہوا اور متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
امریکا اور اس کے اتحادیوں نے کہا تھا کہ خفیہ اطلاع ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر بم دھماکا ہوسکتا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ذرائع نے بتایا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کو کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے دھماکے کے بارے میں آگاہ کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ مغربی ممالک نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر فوری طور پر کابل ایئرپورٹ کے اطراف سے نکل جائیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے نامعلوم ’سیکیورٹی خطرات‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایبی گیٹ، جنوبی گیٹ یا شمالی گیٹ پر موجود افراد کو فوری طور پر نکل جانا چاہیے'۔
آسٹریلیا کے خارجہ امور کے محکمے نے کہا تھا کہ دہشت گردوں کے حملے کا خطرہ برقرار ہے اور بہت زیادہ ہے اس لیے کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سفر نہ کریں۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر آپ ہوائی اڈے کے علاقے میں ہیں تو کسی محفوظ مقام پر منتقل ہوجائیں اور مزید مشورے کا انتظار کریں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3jl9aY0
0 comments: