
خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا سال 22-2021 کے لیے صوبے کے لیے 1118.3 ارب روپے کا بجٹ پیش کررہے ہیں۔
کے پی اسمبلی میں اسپیکر مشتاق غنی کی زیر صدارت جاری اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بجٹ پیش کیا۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لیے صوبے کی تاریخ میں سب سے بڑے ترقیاتی بجٹ کے لیے 371 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ ضم شدہ اضلاع کے لیے 199 ارب 30 کروڑ روپے جبکہ بندو بستی اضلاع کے لیے 919 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ سال کا بجٹ 5 بنیادوں ستونوں پر مشتمل ہے، ایک تو یہ کہ ہم اپنے سرکاری ملازمین کا خیال رکھنا چاہتے تھے کیونکہ 2 سال ان سے قربانیاں لیں اور تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا، اس سال تنخواہوں میں اضافہ کررہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ محنت جاری رکھیں گے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ دوسرا ستون یہ ہے کہ ہم نے صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ دیں گے اور صوبے کی ترقی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تیسرا ستون سروس ڈیلیوری کا ہے، بجٹ میں روایتی ترقیاتی بجٹ کی بات تو کی جاتی ہے لیکن جو اثاثے بنائے جاتے ہیں ان پر توجہ مرکوز نہیں کی جاتی، اس لیے سروس ڈیلیوری پر خاص توجہ دی جائے گی اور جو ہسپتال، کالج، اسکول، سڑکیں بنائی گئی ہیں ان کا خیال رکھنے کے لیے رقم مختص کی گئی ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے اپنے محصولات میں اضافہ کرنا ہے، بجٹ کا چوتھا ستون یہی ہے کہ ریونیو بڑھا کر ہم نے مالی طور پر خودمختار بننے کا عزم کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ پچھلے 8 سال میں پی ٹی آئی کی حکومت نے خیبرپختونخوا میں ریفارمز کو لیڈ کیا ہے اور ہم اس میں مزید بہتری کا عہد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یکم جولائی کو ہی پورے سال کا ترقیاتی بجٹ ریلیز کیا جائے گا تاکہ ترقی کا عمل یکم جولائی سے شروع ہوجائے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ بجٹ ریفارمز میں 2 نئے نظریات کو متعارف کروارہے ہیں تاکہ بجٹ میں مزید شفافیت آئے اور بجٹ کا عوام سے رشتہ اور بھی واضخ ہو۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک ریفارم ڈیولپمنٹ پلس اسپینڈنگ بجٹ اور دوسرا سروس ڈیلیوری بجٹ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے بہت سے اخراجات جو عوام کی بہبود کے لیے ہوتے ہیں ڈیولپمنٹ پلس اسپینڈنگ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے جیسے صحت کارڈ، اسکولز میں فرنیچر، ادویات وغیرہ ہیں اور اس کے لیے 500 ارب روپے کی تجویز دی گئی ہے۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3gDsVY2
0 comments: