Wednesday, November 25, 2020

لاہور ہائی کورٹ ڈی جی نیب سلیم شہزاد پر برہم

 لاہور ہائی کورٹ ڈی جی نیب سلیم شہزاد پر برہم

 ڈی جی نیب سلیم شہزاد کی جانب سے تیاری کے لیے مہلت طلب کرنے پر لاہور ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔ لاہورہائی کورٹ میں چودھری برادران کی چیئرمین نیب کے اختیارات کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ڈی جی نیب نے کیس کا ریکارڈ پیش کرنے اور تیاری کے لیے عدالت سے مہلت طلب کی۔

لاہورہائی کورٹ نے ڈی جی نیب سلیم شہزاد پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ درخواست گزاران کے خلاف انکوائری کی کیا پراگریس ہے؟

ڈی جی نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ میرا تقرر 2017 میں ہوا ہے تاہم جسٹس شہرام سرور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 20 سال سے انکوائری چل رہی ہے اور آپ کو کچھ علم نہیں ہے۔

عدالت نے ڈی جی نیب کو ہدایت کی کہ ہم سماعت ملتوی کر دیتے ہیں آپ تیاری کرکے آئیں۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ چوہدری برادران نے چیئرمین نیب کے اختیارات کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے۔ درخواست گزاران نے درخواست میں کہا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنے والا ادارہ ہے اور نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین نیب نے 20 سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ چیئرمین نیب کو 20 سال پرانی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں ہے اس لیے نیب کی انکوائریوں کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔



from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3nYS9lC

Related Posts:

0 comments:

Popular Posts Khyber Times