
راشد منہاس 17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ مارچ 1971 کو راشد منہاس نے پاک فضائیہ میں بطور کمیشنڈ جی ڈی پائلٹ شمولیت اختیار کی۔
اگست1971ء کو پائلٹ آفیسر بنے۔یہ جمعہ 20 اگست 1971ء کا واقعہ ہے۔جب وہ اپنی پہلی سولو فلائٹ پر روانہ ہو رہے تھے کہ راشد منہاس کی نظر اپنے انسٹرکٹر مطیع الرحمن پر پڑی جو خطرے کا سگنل دے رہا تھا۔
راشد منہاس نے انسٹرکٹر کے حکم کی تعمیل کی اور طیارہ روک لیا۔ مگر طیارہ رکتے ہی مطیع الرحمن جھپٹ کر طیارے میں سوار ہوگیا اور بیٹھتے ہی دوسرے کنٹرول کے ذریعے طیارے کے کنٹرول پر قابض ہوگیا۔
اس وقت مطیع الرحمن کے پاس چند اہم دستاویزات سے جو وہ ہندوستانی حکومت کو دینے جارہا تھا۔ لیکن راشد منہاس نےدشمن کے عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کی۔
طیارے کی تباہی میں بلند ہونے والے شعلوں نے مطیع الرحمان کے عزائم کو خاک میں ملادی جبکہ راشد منہاس کو رتبہ شہادت کے رتبے پر فائز کردیا۔
راشد منہاس کو ان کے عظیم کارنامے پر ملک کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر عطا کیا گیا۔ پاکستان میں نشانِ حیدر پانے والے سب سے کم عمرشہید راشد منہاس کراچی کے فوجی قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
from سچ ٹی وی اردو - تازہ ترین خبریں https://ift.tt/3hq2Yu0
0 comments: